کراچی (پ ر) پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) نے انرجی مارکیٹ میں اپنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ جاری رکھتے ہوئے مالی سال 2020-2021ءکی نوماہی میں 18.2 بلین روپے کے بعد از ٹیکس منافع کا اعلان کیا ہے۔ ملک کو درپیش وبائی بحران کے چیلنجز کے باوجود کمپنی نے ایسا شاندار منافع حاصل کرکے ثابت کردیا کہ وہ حالات کے حساب سے لچک رکھتی ہے اور ایک قابل انحصار کمپنی ہے۔ پی ایس او کے بورڈ آف مینجمنٹ (بی او ایم) نے 29 اپریل 2021ءکو پی ایس او ہاﺅس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں کمپنی اور اس کی ذیلی کمپنی پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کی کارکردگی کا مجموعی طور پر جائزہ لیا۔
مالی سال 2021ءکی نوماہی میں کمپنی نے گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 21.6% کی شاندار والیو میٹرک گروتھ کا مظاہرہ کیا جبکہ اس کے مارکیٹ شیئر میں 260 بیسز پوائنٹس (بی پی ایس) کا اضافہ ہوا اور 46.3%پر بند ہوا۔ موگیس میں 19.9% اور ایچ ایس ڈی میں 28.2%والیو میٹرک گروتھ کے ساتھ دونوں پروڈکٹس کے مارکیٹ شیئر میں علی الترتیب 310 اور 370 بیسز پوائنٹس اضافہ ہوا۔ مجموعی طور پر پی ایس او کے وائٹ آئل کی مارکیٹ میں گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 190 بی پی ایس اضافہ ہوا اور یہ 44.9% پر بند ہوا اور بلیک آئل 52.8% پر بند ہوا جو کہ 480 بی پی ایس کا شاندار اضافہ ہے۔
انرجی کے مستحکم انقلاب کی قیادت کے ساتھ ، پی ایس او نے جدت کو فروغ دیتے ہوئے اپنی ڈیجیٹل صلاحیتوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔ ہائی اوکٹین 97 یورو فائیو، پریمیئر یورو فائیو اور ہائی سیٹین ڈیزیل یورو فائیو انڈسٹری میں انقلاب کا باعث بنیں اور کسٹمرز کے پی ایس او پروڈکٹس پر اعتماد میں مزید اضافہ ہوا۔ اپنے ویلیو کری ایشن ماڈل کو آگے بڑھاتے ہوئے، کمپنی نے ہائی مارجن پروڈکٹس کو ترجیح دینے، الیکٹرانک وہیکل چارجنگ فیسیلٹی متعارف کرانے اور انفراسٹرکچر پروجیکٹس پر تیز رفتار کام کے ذریعے آپریشنز میں مستعدی حاصل کی۔
اپنے سٹیک ہولڈرز اور کسٹمرز کی تیزی سے بدلتی ضروریات کی تکمیل کے لیے کمپنی نے آٹومیشن، ڈیٹائزیشن اور بزنس پراسس ری انجینئرنگ پر توجہ میں اضافہ کیا۔ پی ایس او نے حال ہی میں اپنے پروکیورمنٹ کے عمل کو سیپ اریبا SAP-Ariba پر منتقل کیا ہے جو کمپنی کی حکمت عملی اور آپریشنز میں تیز رفتاری، استعدادِ کار میں اضافے اور کام کی تکمیل کے دورانیے میں کمی کا باعث بنے گا۔
کمپنی کی بھرپور آپریشنل کارکردگی اور موزوں ترین حکمت عملی پر مکمل توجہ کا نتیجہ مالی سال 2021ءکی نوماہی میں 18.2 بلین روپے بعد از ٹیکس کے غیر معمولی منافع کی صورت میں سامنے آیا جو گزشتہ برس کی اسی بدت کے دوران 2020ءمیں 3 بلین روپے تھا۔ گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران حاصل ہونے والے منافع کے مقابلے میں اس نوماہی میں حاصل ہونے والا یہ زائد منافع بنیادی طو رپر والیو میٹرک گروتھ پر ہونے والے خالص منافع کی بدولت ممکن ہوا جو موزوں قیمتوں کے تعین کا نتیجہ تھا، اس کے علاوہ ان عوامل میں اوسط قرضے کی سطح میں کمی کے نتیجے میں مالی مصارف میں کمی اور کم رعایتی نرخ جو اس پورے عرصے میں حاصل رہے، شامل تھے۔ پی ایس او کی ایک ذیلی کمپنی، پی آر ایل نے بھی اس مدت کے دوران 0.6 بلین روپے کا بعد از ٹیکس منافع ظاہر کیا ہے جو گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران، یعنی مالی سال 2020ءکی نوماہی میں 6.8 بلین روپے کا خسارہ تھا۔ مجموعی طور پر گروپ نے مالی سال 2021ءکی نوماہی میں 18.3 بلین روپے کا بعداز ٹیکس منافع ظاہر کیا جو گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران یعنی مالی سال 2020ءکی نوماہی میں 4.4 بلین روپے کا بعد از ٹیکس خسارہ تھا۔
یہ نتائج ایک متناع پورٹ فولیو میں پی ایس او کی اہلیت اور استحکام کا واضح ثبوت ہیں۔ مسلسل تبدیل ہوتے کاروباری ماحول کے ساتھ، کمپنی مستحکم ترقی اور منافع کے حصول کا عمل جاری رکھنے اور اپنے سٹیک ہولڈرز کے لیے کمپنی کی قدروقیمت میں اضافہ کے لیے پرعزم ہے۔
مینجمنٹ نے اپنے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول بورڈ آف مینجمنٹ، حکومت پاکستان، وزارت توانائی اور کمپنی کے شیئر ہولڈرز کی مسلسل حمایت اور تعاون پر خلوص اظہار تشکر کیا۔