لاہور (نمائندہ خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے بلیک لسٹ سے نام نکلوانے کی درخواست پر سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی ہے اور دوپہر دو بجے قائد حزب اختلاف کو طلب کر لیاہے ۔
لاہور ہائیکورٹ میں شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران شہبازشریف کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہبازشریف برطانیہ کے ڈاکٹر سے چیک اپ کیلئے وقت لے چکے ہیں اور ان کی کل فلائٹ بھی ہے ، حکومت نے نیا طریقہ نکالا ہے اور شہبازشریف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کر دیاہے ۔ وکیل امجد پرویز نے عدالت میں بتایا کہ شہبازشریف کی 20 مئی کو ڈاکٹر مارٹین کے ساتھ اپوائنٹمنٹ بک ہے اور ان کی برطانیہ کیلئے کل کی فلائٹ بک کی گئی ہے ۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ شہبازشریف کانام بلیک لسٹ میں شامل ہے ؟ اٹارنی جنرل نے عدالت میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست محض مفروضے کی بنیاد پر ہے ، ہدایات لیے بغیر عدالت کی معاونت نہیں کر سکتا ، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایات لینے کیلئے آدھے گھنٹے کا وقت دیدیا ہے ۔
آدھے گھنٹے کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی جس دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہدایات نہیں لے سکا کیونکہ لوگ چھٹی کر کے جا چکے ہیں ،کیس چھٹیوں کے بعد رکھ لیں ۔شہبازشریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں بتایا کہ برطانیہ جانے سے پہلے قطر میں دس دن رہنا ہے ،کل شہبازشریف نے قطر جانا ہے ، 17 مئی کو دوحہ سے برطانیہ جانا ہے ، جسٹس باقر علی نجفی نے ریمارکس دیئے کہ اس میں واپسی کا ٹکٹ نہیں ہے ۔