اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک کی دوسری بڑی اجناس چاول کی برآمدگی سے سالانہ 5 ارب ڈالر ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے، بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی برانڈنگ اور رجسٹریشن کرکے فروخت کو بڑھایا جائے گا، حکومت کارائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ۔
نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت نے چاول کی بر آمدات بڑھانے کے لیے رائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے آ ن لائن اعلی سطح اجلاس میں قومی سیکیورٹی ڈویژن کے متعارف کروائے جانے والے اکنامک آوٹ ریچ اقدامات(ای او آئی)کے تحت مقرر کردہ اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں رائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کے لیے تمام ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی اس حوالے سے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں اور توقع ہے کہ اس بارے میں فیصلہ جلد ہوجائے گا کیونکہ وزیراعظم کے قومی سیکیورٹی ڈویژن کے متعارف کروائے جانے والے اکنامک آ وٹ ریچ اقدامات (ای او آئی)کے تحت اس شعبے کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہےجبکہ وزیراعظم عمران خان خود بھی اس معاملے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاول کی فروخت کے میکنزم کے بارے بھی تبادلہ خیال ہوا تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی برانڈنگ اور رجسٹریشن کرکے فروخت کو بڑھایا جائے، اجلاس میں بتایا گیا کہ رائس ملز کو صنعت کو درجہ دینے سے اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور ویلیو ایڈیشن میں جدت آئے گی جس سے چاول کی برآ مد بڑھے گی۔اوراگلے چار سال تک چاول کی برآ مد پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف ہے، جبکہ گذشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر دو ارب دس کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کا چاول برآمد کیا ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ چاول کا شمار ملک کی دوسری بڑی اجناس کے طور پرہوتا ہے لیکن رواں مالی سال کے دوران چاول کی برآمد میں کمی واقع ہوئی ہے اور گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں اس سال چاول کی برآمد کم ہوئی جس کی تین بنیادی وجوہات ہیں جن میں پہلی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے مقابلہ میں بھارتی چاول کی قیمت میں کمی ہے، دوسری بڑی وجہ چاول کی ترسیل کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ جب کہ تیسری بنیادی وجہ کووڈ-19ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال چاول کی برآمدات دو ارب ڈالر سے کم رہنے کی توقع ہےاور پاکستان نے دس سال بعد عراق کو بھی چاول کی برآمد شروع کردی ہے جبکہ پاکستانی چاول کی سب سے بڑی مارکیٹ چین، کینیا اور اب عراق، یورپ، امریکاو ملائشیا ہے۔