نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس اور ان کی اہلیہ میلنڈا کی طلاق کے بعد انکشاف ہوا کہ بل گیٹس کا اپنی کمپنی کی ایک ملازمہ کے ساتھ معاشقہ رہ چکا تھا، جس کا علم ہونے پر میلنڈا نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا۔اب بل گیٹس کے قریبی ساتھی اور ’منی منیجر‘ مائیکل لارسن کے متعلق بھی شرمناک انکشافات منظرعام پر آ گئے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق 61سالہ مائیکل لارسن 1994ءسے بل گیٹس کے منی منیجر ہیں، جن پر کئی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا جا چکا ہے۔ ان کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ کمپنی کی خواتین ملازمین کو خوبصورتی کے لحاظ سے ’نمبر‘ دیتے تھے اور بتاتے تھے کہ کون زیادہ خوبصورت ہے اور کون کم، وہ دفتر میں خواتین کی برہنہ تصاویر دیکھتے تھے۔
ایک موقع پر مائیکل لارسن نے ایک ملازمہ کے متعلق نسل پرستانہ جملے بھی کہے۔ رپورٹ کے مطابق مائیکل لارسن نے بل گیٹس اور میلنڈا کی دولت کو ان کا منی منیجر ہونے کی حیثیت سے10ارب ڈالر سے 130ارب ڈالر تک جاتے دیکھا ہے۔ بل گیٹس کو 2006ءمیں ایک فنانسر کی طرف سے خط کے ذریعے مائیکل لارسن کے متعلق متنبہ کیا گیا تھا اور ان کے خواتین سے متعلق روئیے بارے بتایا گیا تھا تاہم بل گیٹس نے مائیکل کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ کہا جا رہا ہے کہ بل گیٹس کے اپنے معاشقے کے ساتھ ساتھ میلنڈا گیٹس کو اس بات کا بھی غصہ تھا کہ بل گیٹس نے اس لیے مائیکل لارسن کی ان بری عادتوں کا نوٹس نہیں لیا، کیونکہ وہ ان کا دوست بھی تھا۔ان الزامات پر مائیکل لارسن نے اعتراف کیا ہے کہ وہ خواتین کے متعلق نازیبا کمنٹس دیتے رہتے تھے، جس پر انہوں نے معافی بھی مانگ لی ہے تاہم انہوں نے ایک ملازمہ کے متعلق نسل پرستانہ فقرے بولنے کے الزام کی تردید کی ہے۔