نیویارک (نمائندہ خصوصی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت مودی مقبوضہ وادی میں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 80لاکھ افراد محصورہو کررہے گئے ہیں،کشمیری حق کےلئے لڑیں تو دہشت گردی کانام دے دیا جاتاہے،وزیراعظم نے او آئی سی کے مقبوضہ کشمیر پر رابطہ گروپ کے سربراہوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا اورشرکا کا قبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا،وزیراعظم نے او آئی سی رابطہ گروپ کے اعزاز میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے غیر قانونی طریقے سے 51دن سے مقبوضہ وادی میں کرفیو لگا رکھا ہے، اگریہ80لاکھ افرادیورپین ہوتے توکیاعالمی برادری کا یہی رویہ ہوتا؟ایسا کبھی نہیں ہوا80لاکھ افراد غیرقانونی طورپرقید کردیئے گئے ہوں،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن صرف اس لیے ہے کہ وہاں مسلمان ہیں،ہمیں عالمی برادری کے ضمیر کوجگانا ہوگا،وزیراعظم نے کہا کہ مسلم ممالک کے لیے یہ اہم وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت جو مقبوضہ وادی میں کر رہا ہے 21 صدی میں ایسی بکواس کہیں نہیں، مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر دنیا خاموش رہتی ہے۔ مسلمانوں کے حقوق کی بات پر دنیا اسلامی دہشت گردی کا نام لے کر جان چھڑاتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج کی ملاقات کا مقصد مسئلہ کشمیر پر مسلم ممالک کے مشترکہ پلان کی تشکیل ہے، 80 لاکھ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنانا ہوگی۔ عالمی برادری کو کشمیریوں کو درپیش مصائب سے متعلق سمجھانا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاو¿ن کو 51 روز گزر گئے، دنیا کو بتانا ہے کشمیر میں جانور نہیں انسان بستے ہیں، مقبوضہ وادی میں ریاستی دہشت گردی کا تخلیق کار مودی ہے۔ مودی ایسے گھوم رہا ہے جیسے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا سربراہ ہو، مودی کی یہ کیسی بکواس جمہوریت ہے جہاں انسانوں سے ایسا سلوک ہوتا ہو۔