بارسلونا (نمائندہ خصوصی) سپین کے سیاحتی صوبہ کاتالونیہ میں رات کے وقت ساڑھے بارہ بجے سرگرمیوں کو ختم کرنے کا اعلان ،جبکہ اسی وقت ریسورنٹس، بارز ڈیلیوری سروس سمیت بند کرنے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا جارہاہے۔ کابینہ اجلاس میں میٹنگ 10 افراد تک محدود کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔یہ تمام پابندیاں 21 جون کو ختم کی گئی تھیں۔نقل و حرکت پر قابو پانے کے لئے کرفیو لگانے کے حوالے سے قانونی نکات کا جائزہ لیا جارہاہے۔
گزشتہ روز کاتالونیا کے صدر پیری اراگونس کی صدارت میں صوبائی کابینہ کا اجلاس صوبائی دارلحکومت بارسلونا میں ہوا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی حالیہ پانچویں لہر کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیاگیا۔ حکومتی ترجمان پتریسیا پلاخا نے رات ساڑھے بارہ بجے ہر قسم کے سرگرمیوں کی بندش کا عندیہ دیا ان کا کہناتھا کہ ایسے مقامات جہاں پر عوام کا ہجوم اکٹھا ہونے کا امکان ہو پارکس، ساحل سمندر وغیرہ ان کو بھی بند کیا جائے گا۔وزیر صحت نے خبردار کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ لہر میں ہسپتالوں میں داخل ہونے والوں میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہے۔آئی سی یو میں داخل ہونے والوں میں 25 فیصد نوجوان ہیں۔وزیر داخلہ جوان اگنیسا نے کہا کہ عوام کو بہتر حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سماجی فاصلے کے اصول پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔ جیسا ہی عدالتی معاملات حل ہوں گے نئی پابندیاں نافذ کردی جائیں گی ،کرفیوکے حوالے سے حکومتی وکیل قانونی نکات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
کاتالونیا میں گزشتہ روز جاری کئے اعدادوشمار کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں 6 ہزار ایک سو 57 کیسز جبکہ گزشتہ 3 دنوں میں بیس ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔8 سو چھہتر لوگ ہسپتالوں میں داخل ہوئے،ایک سو 60 افراد آئی سی یو میں ہیں۔بارسلونا پبلک ہیلتھ ایجنسی کے اعدادوشمار کے مطابق بارسلونا میں ایک لاکھ آبادی میں ایک ہزار 3 سو 4 کیسز سامنے آرہے ہیں۔
سپین میں کورونا وائر س کی پانچویں لہر
