کابل (نمائندہ خصوصی)افغانستان میں طالبان کی حکومتی فورسز کے ساتھ مختلف علاقوں میں لڑائی جاری ہے اور اب طالبان نے مزید دو صوبائی دارالحکومتوں سرپل اور قندوز پر قبضے کا دعویٰ کر دیاہے لیکن حکومت کی جانب سے اس پر تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے ۔
بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے جنگجوو¿ں نے قندوز اور سرپ±ل پر مسلسل حملوں کے بعد آج صبح کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور دونوں صوبائی دارالحکومتوں کے تمام سرکاری دفاتر ان کے قبضے میں ہیں۔اس سے قبل خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قندوز کی صوبائی کونسل کے رکن امرالدین ولی نے بتایا کہ شہر کے مختلف علاقوں کے چپے چپے میں شدید لڑائی جاری ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے قندوز کے رہائشی عبدالعزیز نے بتایا تھا کہ طالبان شہر کے مرکزی سکوائر تک پہنچ چکے ہیں اور اس دوران ان پر فضائی بمباری ہو رہی ہے۔ ہر طرف افراتفری کا عالم ہے۔
گذشتہ روز صوبہ جوزجان کے دارالحکومت شبرغان پر طالبان کے قبضے کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی تھی جبکہ دو روز قبل طالبان نے جنوب مغربی صوبے نمروز کے صوبائی دارالحکومت زرنج پر بھی قبضہ کیا تھا۔اگر طالبان قندوز پر قابض ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ اب تک ان کے قبضے میں آنے والے اہم ترین صوبائی دارالحکومت میں سے ایک ہو گا۔ملک کے زیادہ تر دیہی علاقوں کا کنٹرول پہلے ہی افغان فورسز کے ہاتھ سے نکل کر طالبان کے پاس جا چکا ہے اور اس وقت افغان فورسز ملک کے شہروں کا دفاع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب افغان وزارت دفاع کے نائب ترجمان فواد امان نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ جوزجان کے شہر شبرغان سے طالبان کا قبضہ واپس لینے کے لیے امریکی فضائیہ کے بی 52 لڑاکا طیاروں نے گذشتہ شام طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں انھیں شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔ان کی جانب سے ان فضائی حملوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ حملے ان کی پناہ گاہوں اور اجتماعات پر کیے گئے تھے جن میں 200 سے زیادہ طالبان کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے اسلحے اور سینکڑوں گاڑیوں کی تباہی کی اطلاعات بھی موجود ہیں۔