کابل (نمائندہ خصوصی) پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح مبینہ طور پر افغانستان سے فرار ہوگئے۔
نجی ٹی وی پبلک نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ امراللہ صالح کابل سے رات کی تاریکی میں فرار ہوئے ہیں۔ ان کے بارے میں یہ اطلاعات آ رہی ہیں کہ وہ تاجکستان چلے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امراللہ صالح بھارت میں پناہ کے خواہش مند ہیں۔
امراللہ صالح کے مبینہ فرار کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ افغان نوجوانوں کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک ٹرینڈ چلایا جا رہا ہے جس میں مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت کے مزے لینے والے سیاستدانوں کو مشکل وقت میں عوام کو بے سہارا چھوڑ کر فرار ہونے سے روکا جائے۔ واضح رہے کہ ان سے قبل افغانستان کے وزیر خزانہ بھی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔امراللہ صالح کے بارے میں بعض غیر مصدقہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ وہ گزشتہ کئی روز سے نامعلوم مقام پر چھپے ہوئے تھے اور گزشتہ رات ہیلی کاپٹر کے ذریعے تاجکستان فرار ہوئے ہیں۔
افغان نائب صدر نے کچھ گھنٹے پہلے ایک ٹویٹ بھی کیا ہے جس میں انہوں نے اشرف غنی کی زیر صدارت قومی سلامتی سے متعلق ہونے والے اجلاس کی خبر دی اور کہا کہ طالبان دہشتگردوں کا آخری وقت تک مقابلہ کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے اپنے فرار سے متعلق چلنے والی خبروں پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔
خیال رہے کہ امراللہ صالح سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پراپیگنڈے میں پیش پیش رہتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دنوں یہ الزام عائد کیا تھا کہ پاک فضائیہ طالبان کی امداد کر رہی ہے اور اس نے افغان فضائیہ کو طالبان کے خلاف کارروائی کی صورت میں جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
افغانستان سے مبینہ فرار کے بعد امراللہ صالح کی ٹوئٹر پر دی گئی بائیو کا بھی مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنی بائیو میں لکھ رکھا ہے کہ ” سپائیز نیور کوئٹ” یعنی جاسوس کبھی ہمت نہیں ہارتے۔ سوشل میڈیا صارفین ان کے اس جملے “سپائیز نیور کوئٹ” کا خوب مذاق اڑا رہے ہیں۔
پاکستان مخالف افغان نائب صدر امراللہ صالح رات کی تاریکی میں کہاں فرار ہوگئے؟ بڑا دعویٰ
