سیول(نمائندہ خصوصی) 20 ماہ کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے والے 29 سالہ شخص کا مقدمہ دیجن کی ضلعی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ استغاثہ نے اپنے فرد جرم میں بتایا کہ مجرم نے صرف اس وجہ سے بچی کو قتل کر دیا کہ وہ رات کو سوتی نہیں اور ہر وقت روتی رہتی ہے۔ فرد جرم میں بتایا گیا ہے کہ مجرم نے بچی کو کمبل میں ڈھانپ کرمُکوں سے کئی دفعہ مارا اور پاوں سے روندا۔ مجرم جو اس وقت شراب کے نشے میں تھا اس نے بچی کو دیوار پر پٹختے ہوئےاس کی ٹانگ کو بھی توڑ دیا۔ تقریبا ایک گھنٹے تک بچی کو اس طرح مارا پیٹا گیا کہ بالآخر وہ جان کی بازی ہار گئی۔ باپ اور بچی کی حقیقی ماں نے بچی کے مرنے کے بعد بچی کی لاش کو ایک ڈبے میں بند کر کے غسل خانے میں چھپا دیا تھا۔ استغاثہ کی تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ مرنے والی 20 ماہ کی بچی کی عصمت دری بھی کی گئی تھی۔ پولیس کی تفتیش میں مجرم نے بچی کو اپنی حقیقی بیٹی بتایا تھا لیکن DNA سے یہ بات ثابت ہوئی کہ بچی اس کی حقیقی بیٹی نہیں تھی۔ بچی کی حقیقی ماں اور اس کے خاوند نے تمام جرائم قبول کر لیے ہیں۔ اس مقدمے کے لیے اگلی عدالتی کروائی اکتوبر کی آٹھ تاریخ کو رکھی گئی ہے۔