کابل(نمائندہ خصوصی)افغان طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد داعش کے حملے ختم ہو جائیں گے، اگر داعش نے جنگی صورتحال پیدا کی تو ہم ان سے نمٹ لیں گے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کو دیے گئے انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد نے امید کا اظہار کیا کہ غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد داعش کے حملے ختم ہو جائیں گے، کابل میں ہونے والے حملوں پر داعش کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے گا۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وہ افغان شہری جو داعش سے متاثر ہیں، غیر ملکیوں کی غیر موجودگی اور اسلامی حکومت کی تشکیل کے بعد اپنی کارروائیاں ترک کردیں گے۔داعش کے حملوں کے جواب میں امریکہ کے ڈرون حملوں سے متعلق ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ انہیں ایسی کارروائیوں کی اجازت نہیں ہے، ہماری آزادی کا احترام کیا جانا چاہیے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ طالبان کی نئی حکومت کا اعلان اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک امریکہ کا آخری فوجی افغانستان سے نہیں چلا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا اعلان کرنا اہم ہے لیکن اس میں بہت صبر کی ضرورت ہے، حکومت کی تشکیل کے لیے ہم ذمہ دارانہ طریقے سے مشاورت کررہے ہیں۔ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس معاملے پر کچھ تکنیکی مسائل کا سامنا ہے۔
’اگر داعش نے جنگی صورتحال پیدا کی تو ہم ان سے نمٹ لیں گے ‘ افغان طالبان ترجمان نے واضح کردیا
