وارسا(مانیٹرنگ ڈیسک) یورپی ملک پولینڈ میں 19سال قبل ایک آدمی کو قتل کرکے اس کا گوشت کھانے والے آدم خور کو بالآخر 25سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ ڈیلی سٹار کے مطابق یہ خوفناک واردات پولینڈ کے شہر زچین میں 2002ءمیں ہوئی تھی جہاں رابرٹ ایم نامی آدم خور نے ایک نامعلوم شخص کو قتل کرکے اس کا گوشت نہ صرف خود پکا کر کھایا بلکہ اپنے دیگر چار دوستوں کو بھی کھلایا۔ پولیس نے رابرٹ ایم اور اس کے دوستوں کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کیں مگر قانونی موشگافیوں کے سبب عدالت کو ان کے خلاف انکوائری روکنے کا حکم دینا پڑ گیا۔
ایک دہائی بعد ان پانچ ملزمان میں سے ایک رفال نامی ملزم نے گواہی دے دی جس پر پولیس نے ایک بار پھر اس کے ساتھیوں کے خلاف انویسٹی گیشن شروع کر دی۔ رفال نے حکام کو بتایا کہ ”رابرٹ ایم وہ پہلا شخص تھا جو قتل ہونے والے آدمی سے ملا تھا ۔ ان کی ملاقات لاسکو نامی گاﺅں میں ہوئی تھی او روہ اسے ورغلا کر اپنے فلیٹ میں لے گیا اور وہاں اسے قتل کرکے ہم لوگوں کو دعوت پر بلا لیا تھا۔“ عدالت نے بالآخر مرکزی مجرم رابرٹ ایم کو 25سال قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیاہے۔ باقی ملزمان کے خلاف قانونی رکاوٹوں کے سبب ایک بار پھر عدالت نے انکوائری روکنے کا حکم دے دیا ہے۔
19 سال قبل شہری کو قتل کر کے اس کا گوشت کھانے والے آدم خور کو بالآخر سزا سنادی گئی
