ممبئی (نمائندہ خصوصی)بھارت میں 23 سالہ نوجوان لڑکی عصمت دری کے خلاف مزاحمت کے دوران جھلسنے کے باعث زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئی ، لڑکی کا 95 فیصد جسم جھلس چکا تھا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹکا کے ضلع یادگیر کے گاﺅں کے رہائشی 25 سالہ ” گنگاپاارولالی“ نے خاتون کے ساتھ تعلقات بنانے کیلئے کچھ عرصہ سے کوششیں کر رہا تھا لیکن وہ ہر بار اس کی پیشکش کو مسترد کر دیتی ، تاہم پیر کی علی الصبح نوجوان لڑکی کے گھر میں داخل ہوا اور اسے جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن اسے لڑکی کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
لڑکی کی جانب سے مزاحمت پر نوجوان غصے میں آ گیا اور باہر واپس جا کر اپنی موٹر سائیکل سے پٹرول نکال لایا اور اسے لڑکی پر چھڑک دیا ، نوجوان لڑکی کو آگ لگانے کے بعد وہ وہاں سے فرار ہو گیا ۔جس کے بعد صبح نو بجے لڑکی کو ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ۔
پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرتے ہوئے فوری کارروائی کی اور گنگا پا کو گرفتار کر لیا ، پولیس کا کہناہے کہ گنگا پا کی اپنے ہی گاﺅں کی رہائشی لڑکی سے چھ ماہ قبل شادی ہوئی تھی ۔ جنسی درندگی کا شکار 23 سالہ لڑکی نے موت سے قبل پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا تھا۔پولیس افسر کا کہناتھا کہ خاتون نے ا س سے قبل بھی گنگا پا کی جانب سے ہراساں کیئے جانے کی شکایت کی تھی جس پر پنچایت نے دونوں خاندانوں کے درمیان سمجھوتہ کرنے کا کہا ، اگر پولیس کو معاملے پر پہلے ہی آگاہ کر دیا جاتا تو یہ واقعہ پیش نہ آتا ۔
نوجوان لڑکی نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش پر سخت مزاحمت کی تو درندہ صفت لڑکے نے کیا کیا ؟ افسوسناک خبر آ گئی
