• Mon. Jul 7th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

” آپ کو عدالت سے سیدھا جیل بھیج دیں گے “ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پر شدید برہمی کا اظہار

Oct 15, 2021

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نور الامین مینگل پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ہیں اورآپ کوکچھ معلوم ہی نہیں، آپ کو عدالت سے سیدھا جیل بھیج دیں گے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بلدیاتی اداروں کی عدم بحالی اور پنجاب حکومت کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی جس دوران سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نور الامین مینگل پیش ہوئے ، ، وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود بلدیاتی ادارے بحال نہیں کیے گئے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب تک حکومت کی جانب سے کیا کارروائی کی گئی؟سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے کہا کہ مجھے وکیل کرنے کی مہلت دی جائے،
چیف جسٹس نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کے جواب نہ دینے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ہیں اورآپ کوکچھ معلوم ہی نہیں، آپ کو عدالت سے سیدھا جیل بھیج دیں گے،یہ کس قسم کاسیکرٹری ہے جسے معلوم ہی نہیں اس کی ذمہ داری کیاہے؟ عدالت تفریح کرنے آئے ہیں،عدالت نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا حکم کب دیا تھا؟وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 25 مارچ کوبلدیاتی اداروں کی بحالی کاحکم دیا، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ دسمبر تک بلدیاتی حکومتوں کی مدت ختم ہوجائے گی،منتخب بلدیاتی نمائندوں نے اب تک کیا کام کیا ہے؟لاہور کے میئر صاحب کہاں ہیں؟۔
میئر لاہور نے عدالت میں کہا کہ ہم نے عدالت کے حکم کے مطابق سڑک پربیٹھ کراجلاس کیے،چیف جسٹس نے میئر لاہور سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے لوگ خود ہی کام کرنا نہیں چاہتے، ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ دنیا میں جا کر دیکھیں بلدیاتی ادارے کس طرح کام کرتے ہیں،آپ کو کام کرنا ہوتا تو سڑکوں پر بھی بیٹھ کر کر لیتے۔، میئر لاہور نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کے اجلاس اور کام کو میڈیا میں دکھایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں طلب کر لیاہے اور سماعت 20 اکتوبر کو ملتوی کر دی گئی ہے ۔