تھروا ننتھا پورم (نمائندہ خصوصی)بھارتی ریاست کریلا کے شہر کازہ کوٹم کی رہائشی خاتون کو ہندوﺅں کے مذہبی رہنما نے بے ہوش کرتے ہوئے برہنہ تصاویر بنائیں اور اس کا جنسی استحصال کرنے کے ساتھ ساتھ بلیک میل کرتے ہوئے پیسے اور سونا بھی لیتا رہا ۔
تفصیلات کے مطابق فورٹ پولیس کو خاتون نے شکایت درج کروا دی ہے جس پرکارروائی عمل میں لاتے ہوئے 37 سالہ گرو کو حراست میں لے لیا گیاہے جس کی شناخت دلیپ کے نام سے ہوئی ہے ، اس کے خلاف جنسی زیادتی اور بھتہ خوری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیاہے ۔
پولیس کی جانب سے گرفتار کیئے گئے ہندوﺅں رہنما ایم ایس کے نگر کا رہائشی ہے جو کہ گھر میں اپنے پیروکاروں کیلئے خصوصی پوجا کرتاہے ، متاثرہ خاتون کو اس کے بارے میں معلوم ہوا تو اس نے شادی کے راستے میں آنے والی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے اس سے رابطہ کیا ۔خاتون نے شکایت میں کہا کہ گرو نے پرساد میں نشہ آور چیز ملا کر اسے کھلائی جس پر وہ بیہوش ہو گئی ، اس کے بعد گرو نے اس کی برہنہ تصاویر بنائیں اور اس کا جنسی استحصال کیا ، بعدازاں اس نے عریاں تصاویر سے بلیک میل کرنا شروع کر دیا ۔ خاتون کا کہناتھا کہ گرو نے مجھ سے سونا اور پیسے بطور بھتہ وصول کیا ۔متاثرہ خاتون کا کہناتھا کہ اس کی منگنی ہو گئی لیکن یہ شخص پھر بھی اسے حراساں کرتا رہا ۔
’ اس نے مجھے نشہ آور چیز کھلا کر بے ہوش کیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا ‘ بھارت میں خاتون نے گرو کے خلاف مقدمہ درج کر وا دیا
