بہاول پور(نویداقبال چوہدری سے) جائیداد پر قابض بھائیوں کے ظلم کا شکار بہنیں انصاف کے حصول کے لیے پریس کلب پہنچ گئی ۔گلگشت کالونی کی رہائشی نادرہ جمیل اور نائیلہ پروین نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے والد ڈاکٹر عثمان غنی(مرحوم) کی جائیدادسے ہمارے بھائیوں جمشید عثمان ،جاوید عثمان ،شہزاد عثمان ،خاور عثمان اور شہباز عثمان نے محروم کرکے قبضہ کر لیا ہے اور جب ہم نے عدالت سے رجوع کیا تو ہمارے بھائی ہماری جان کے دشمن بن گئے ۔نادرہ جمیل اور نائیلہ پروین نے کہا کہ ہمارے والد کی وفات 2011 ء میں ہوئی جس کے بعد ہمارے پانچ بھائیوں نے ہم چار بہنوںکی تمام وراثتی جائیداد پر قبضہ کرلیا اس سے قبل والد کی زندگی میں ہمیں اپنی وراثتی زمین 35 ایکڑ اراضی واقع موضع باغ و بہار خان پور سے محروم کیا گیا جس پر ہم لوگ 2011 ء سے عدالتوں میں دھکے کھارہی ہیں ایک بھائی جمشید اور اس کا بیٹا دانش جمشید عدالتوں میں بدمعاشی اور غنڈہ گردی کرتے ہیں جمشید نے باقی بھائیوں اور پسران دانش اور سرمد جعلسازی کرکے جعی نکاح نامہ بنوایا اور عمبرین نامی کسی جعلساز عورت کو ساتھ ملا کر سیکرٹری شبیر حسین مڑل اور نکاح خوان فخرحسین بھٹی کے ساتھ ملی بھگت کرکے یونین کونسل میں نکاح نامہ درج کروا کر ہمارے والد کی پنشن لگوالی اور گزشتہ 12 سال سے پنشن خود وصول کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اور ہمارے بچوں کوبھائیوں خاص طور پر جمشید اور اس کے بیٹوں دانش اور سرمد سے جان کا شدید خطرہ ہے ۔30 اکتوبر 2021 ء کو عدالت نے عمبرین مائی کو طلب کیا ہوا تھا لیکن وہ عدالت میں نہیں آئی ۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ،چیف جسٹس پنجاب ،وزیر اعظم پاکستامن سے اپیل کی کہ ہمیں ہماری جائیدا د سے ہمارا شرعی و قانونی حق دلوایا جائے ۔