• Tue. Jul 1st, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

وزیراعلی سندھ کی 1.6 بلین ڈالرز کے کراچی واٹر اینڈ سیوریج امپرومنٹ پروگرام شروع کرنے پر آمادگی ظاہر

Oct 8, 2019

کراچی(غلام مصطفے عزیز) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے واٹر بورڈ کو آپریشنلی، مالی اور ادارے کے لحاظ سے بہتر بنانے کے لیے 1.6 بلین ڈالرز کے کراچی واٹر اینڈ سیوریج امپرومنٹ پروگرام (کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی) شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ فیصلہ وزیراعلی ہائوس میں واٹر بورڈ کے امپرومنٹ پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر بلدیات ناصر شاہ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، چیف پی اینڈ ڈی نعیم ظفر ، ڈی جی کے ڈبلیو ایس بی اسد اللہ خان، پروجیکٹ ڈائریکٹر کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی ایوب شیخ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ورلڈ بینک اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی کو اسپانسر کیا ہے جس کے شروع کرنے کا مقصد کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی آپریشنل گنجائش میں اضافہ لانا ہے تاکہ وہ اپنے تمام صارفین کو صاف و شفاف پانی پائیدار بنیادوں پر فراہم کرسکے۔ اس منصوبے کے تحت نجی شعبے کی پانی کی فراہمی اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ میں سرمایہ کاری کے لیے ماحول پیدا کیا جائے گا۔ کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی ایک 1.6 بلین ڈالرز کا منصوبہ ہے جس میں ورلڈ بینک کا حصہ 40 فیصد اور 40 فیصد فنڈز ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک فراہم کرے گا اور صوبائی حکومت 20 فیصد ادا کرے گی۔ پروجیکٹ کے 4 فیزز کے 4 کمپونینٹس ہیں۔ پہلا عنصر اصلاحات، دوسرا مستقل پانی کی فراہمی اور صفائی کو محفوظ بنانا اور تیسرا عنصر پروجیکٹ کی مینجمنٹ اور اسٹڈیز سے متعلق ہے۔ وزیراعلی سندھ نے صوبائی وزیر بلدیات کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ چند دنوں کے اندر کمٹمینٹ آف کوآپریشن پر دستخط کردیں تاکہ اس منصوبے کو شروع کیا جاسکے۔ انہوں نے منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے اسٹیرنگ کمیٹی کی بھی منظوری دی ۔ کے ڈبلیو ایس بی میں اصلاحات میں ایچ آر پالیسی اور سروس رولز کی اورہالنگ، کمیونیکیشن اسٹریٹجی کو بہتر بنانا، استعداد کار میں اضافہ، بجٹ ،فنانشل مینجمنٹ ، ریونیو کلکشن میں بہتری اور کسٹمرز کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا شامل ہے۔ فیز II کی لاگت 685 ملین ڈالرز ہے اس حوالے سے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اس کے 12 کمپونینٹس ہیں۔ یہ 100 ایم جی ڈی بلک واٹر سپلائی اسکیم ہے جو کہ ھالیجی تا پپری ہے، اضافی 50 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی موجودہ بلک سسٹم کے ذریعے کینجھر جھیل تا پپری ہے۔کراچی کو 30 ایم جی ڈی اضافی پانی کی فراہمی کے لیے ھالیجی کنڈیوٹ کی ری ماڈلنگ۔ڈملوٹی کنوئیں سے 15 ایم جی ڈی اضافی پانی۔ تمام 10 ویسٹ واٹر پمپنگ اسٹیشنز کی بہتری /بحالی،کم آمدنی والے علاقوں (کچی آبادیوں) میں پانی کی فراہمی اور سیوریج کی بہتری، ترجیحی گندے پانی کے نالوں کے نیٹ ورک کی بحالی اور توسیع، ترجیحی پانی کے نیٹ ورک کی بحالی، بشمول میٹروں کی تنصیب، بجلی کے استعمال میں کمی، ورکشاپس اور دفاتر کی توسیع اور اضافہ، موجودہ اور نئے فلٹریشن پلانٹس کی تعمیر و بحالی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں تقریبا 195 ایم جی ڈی اضافی پانی شہر کے لیے دستیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت سے قبل اضافی پانی کی اسکیمیں شروع کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ پانی شہر کے لیے دستیاب ہوسکے۔