کراچی(غلام مصطفے عزیز) میونسپل اسپورٹس کمپلیکس میرپورخاص میں کھیلا جانے والا پہلا عبد السمید شاھ اینڈ علی شیرخان ٹی 20 کرکٹ ٹورنامنٹ پیٹرومین کرکٹ کلب نے جیت لیا۔ پیر کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق فائنل میں وقار بلند الیون کو 10 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پیٹرومین کی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 138 رنز بنائے نوید بلند نے 40 اور کپتان برہان احمد نے 36 رنز کا اضافہ کیا وقار بلند کے محمد صدام نے 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جوابی بیٹنگ کرتے ہوئے وقار بلند کی ٹیم 128 رنز تک محدود رہی محمد سہیل نے 52 اور اویس شاھ نے 30 رنز اسکور کئے پیٹرومین کے نوید بلند اور سید ریحان نے 2,2 وکٹیں حاصل کیں اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان تھے جبکہ اعزای مہمانوں میں چیئرمین ضلع کونسل میر انور تالپور، ایس ایس پی جاوید بلوچ ،پیر حسن شاھ جیلانی، نور شاھ جیلانی ،عزت شاھ شامل تھے جنکا تعارف ٹورنامنٹ کے سرپرست جنید بلند نے کھلاڑیوں سے کراویا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانوں نے ٹورنامنٹ کمیٹی کو زبردست ٹورنامنٹ کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب کے آخر میں مہمانوں نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ اس موقع پر ٹورنامنٹ آرگنائزر محمد علی شاھ، ارشد شاھ، صدر ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسو سی ایشن شہاب خان، سیکریٹری ارشد خان، خزانچی رانا گوہر علی کے علاوہ میرپورخاص کے سینئر کرکٹرز اور شائقین کھیل کی بڑی تعداد موجود تھی۔ بعدازاں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کا کپتان کم از کم ایک سال کے لئے بنایا جائے، سیریز ٹو سیریز کپتان بنانا اچھا فیصلہ نہیں ہوتا اس طرح کے فیصلوں سے کھلاڑیوں کا کپتان پر اعتماد بحال نہیں ہوتا ، سرفراز احمد کو اپنی کارکردگی میں بہتری لانی چاہیئے تاکہ وہ ٹیم میں اپنی مستقل جگہ بنانے کے ساتھ کپتان کے لئے بھی موضوع رہ سکیں۔ معین خان نے کہا کہ کرکٹ کے نئے ڈھانچے اور ڈپارٹمنٹ کرکٹ ختم ہونے سے کرکٹرز بے روزگار ہوجائیں گے ملک میں ڈومیسٹک کے لئے 6 ٹیمیں کم ہیں کیونکہ ہماری آبادی بہت زیادہ ہے اور یہاں جو کرکٹ کا ڈھانچا تشکیل دیا گیا ہے وہ آسٹریلیا کو دیکھ کر بنایا گیا ہے لیکن آسٹریلیاکی ٹوٹل آبادی صرف دو کروڑ ہے گریڈ ون میں زیادہ ٹیموں کو شامل کیا جا نا چاہیئے اور ڈپارٹمنٹ کرکٹ کو بھی چلتا رہنا چاہیئے اگر ایسا نہ ہوا تو اس ڈھانچے سے کرکٹ میں بہتری نہیں بلکہ کرکٹ ختم ہوگی وقار یونس کے کوچ بنائے جانے کے سوال پر معین خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے فاسٹ بالرز کو وقار یونس سے فائدہ اٹھانا چاہیئے مصباح الحق کو ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ مصباح الحق میں پوری صلاحیت ہے اور وہ اہلیت بھی رکھتے ہیں لیکن اس پوسٹ پرلوگ عزت سے آتے ہیں لیکن واپس عزت سے نہیں جاتے لیکن میری دعا ہے کہ وہ عزت سے رہیں انہیں پورا ٹائم دینا چاہیئے اور تمام کھلاڑیوں کی انکے ساتھ پوری طرح سے ہم آہنگی ہے مجھے امید ہے کہ پاکستان ٹیم انکی سرپرستی میں کامیابیاں حاصل کرے گی ،پاکستان میں غیر ملکی ٹیموں کا آنا خوش آئند ہے زمبابوے یہاں کے جاچکی ہے سری لنکا ابھی پاکستان کے دورے پر ہے جبکہ ورلڈ الیون اور پی ایس ایل میں بھی غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں کھیل کر جا چکے ہیں پاکستان میں اب خطرے کی کوئی بات نہیں ٹیموں کو فول پروف سیکیو ریٹی دی جا رہی ہے اور اب دیگر ممالک کی ٹیمیں بھی پاکستان کے دورے پر آئیں گی۔