نوشہرو فیروز ( افضل علی منگی)نیشنل پریس کلب نوشہروفیروز کے صدر ایم ظفر تگر اور تمام عہدے داروں اور میمبرز کی جانب سے ساھتی یونین آف جرنلسٹ ویلفیئر آرگنائزیشن کے نو منتخب ہونے والے میمبرز اور عہدے داروں کے لئے مچ کچہری کا اہتمام کیا گیا چیئرمین ساگر یوسف منگی صدر یونس راجپر سینئر نائب صدر مسرور چانڈیو نائب صدر شاہد چنہ جنرل سیکرٹری خادم حسین مری جوائنٹ سیکریٹری قاسم اسران پریس سیکرٹری شھریار جوکھیو خزانچی خادم حسین سیال آڈیٹر سھیل منگی شریک ہوئے اسٹیچ سیکریٹری کے فرائض امتیاز علی سومرو نے ادا کئیے اس موقع پر صدر نیشنل پریس کلب نوشہروفیروز ایم ظفر تگر نے استقبالیہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافی کا کردار اور اسکی خدمات اسکو معاشرے میں ایک ممتاز مقام حاصل ہے مگر کچھ کرپٹ بلیک میلر بھتہ خوروں نے پریس کلبوں پر قبضہ کرکے انکو الگ الگ ہونے پر مجبور کردیا ہے جسکی وجہ سے عوامی حلقوں میں انکو وہ پزیرائی نہیں مل رہی ہے جسکا وہ حقدار ہے چئیرمن ساھتی ویلفیئر آرگنائزیشن ساگر یوسف منگی نے کہا کہ کچھ بلیک میلر صحافیوں نے خبر چلانے کے ریٹ مقرر کردئیے ہیں فی جبر 5000 ہزار روپے سے لیکر 10000 دس ہزار روپے مانگتے ہیں اب پریس کلب پر بھی اب تھانہ کلچر بن گیا ہے مسرور چانڈیو نے کہا کہ نیشنل پریس کلب نے ہمیں اتنی عزت سے نوازا پریس کلب پر اب قبضہ گروپ آگیا ہے من پسند عہدے داروں کو عہد ے دے کرمیمبر کرکے صحافت کو یرغمال بنا لیا ہے اب ہمیں ان کالی بھیڑوں کا خاتمہ کرنا ہوگا ساھتی یونین کے صدر محمد یونس راجپر نے کہا کہ ہم اس پلیٹ فارم سے اپنے صحافی بھائیوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں گے کہیں کسی صحافی کو مسئلہ ہوگا ہم اسکے ساتھ ہوں گے اور اب ان قبضہ مافیا اور رشوت خوروں کا راستہ روکیں گے علی اصغر کورائی نے کہا ورکنگ جرنلسٹ کے حقوق کے اور انکے تحفظ کے لئیے ہر قدم پر انکے ساتھ رہیں گے مولابخش مشوری نے کہا ہم جب تک آپس میں اتحاد قائم نہیں کرتے تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے اس موقع پر امجد میمن مختیار سھتو حبدار مشوری مجید کیریو الطاف حسین چانڈیو شاھد خانزادہ غلام رسول پھل عادل ثناءاللہ شیر علی افضل منگی ضمیر حسین اور دیگر نے بھی خطاب کیا ایم ظفر تگر نے تمام آنے والے مہمانوں کی سندھ کی ثقافت اجرک پہنائے گئے اس مج کچہری میں سندھ کے نامور فنکار روں فقیر اعجاز خاصخیلی ندیم فراز بختاور سندھو نے صوفی کلام گاکر محفل میں شریک لوگوں کو جھوما دیا اور خوب داد وصول کی آخر میں آنے والے مہمانوں کو ظہرانہ بھی دیا گیا