لندن (بیورو رپورٹ ) برطانوی شہزادہ اینڈریو نے خود پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی خاتون ورجینیا جیوفری سے عدالت سے باہر ایک کروڑ برطانوی پاؤنڈ (تقریباً 2 ارب40 کروڑ روپے) میں تصفیہ کرلیا۔ایک بیان میں برطانوی شہزادہ اینڈریو نے بچوں کو جنسی استحصال کے لیے غلام بنانے اور ان کی سمگلنگ میں ملوث ارب پتی امریکی جیفری اپیسٹین کے ساتھ تعلق پر پچھتاوے کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ اینڈریو پر ملکہ برطانیہ کی جانب سے تصفیےکے لیے شدید دباؤ تھا اور وہ چاہتی تھیں کہ معاملہ عدالت میں نہ جائے۔اپنے بیان میں اینڈریو نے تسلیم کیا کہ متاثرہ خاتون ورجینیا جیوفری کے ساتھ زیادتی ہوئی اور انہیں غیر منصفانہ طور پر عوامی تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔شہزادےکا مزیدکہنا تھا کہ وہ ورجینیا جیوفری اور دیگر بچ جانے والی خواتین کی بہادری کو سراہتے ہیں۔
خیال رہےکہ ارب پتی امریکی شہری جیفری اپیسٹین کو 2019 میں امریکی پولیس نے درجنوں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے، بلیک میل کرنے اور جنسی غلام بنانےکے الزام پر گرفتار کیا تھا، جیفری اپیسٹین نے مقدمے کے دوران ہی جیل میں خودکشی کرلی تھی جس کے بعد مقدمہ بھی ختم کردیا گیا تھا۔
بعد ازاں اس سکینڈل میں شہزادہ اینڈریو کا بھی نام سامنے آیا اور ان پر ورجینیاجیوفری نامی امریکی خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ اینڈریو نے 2001 میں جیفری ایپسٹین کے گھرپر انہیں کمسنی میں جنسی حملے کانشانہ بنایا تھا۔
گذشتہ ماہ امریکی عدالت نے 61 سالہ اینڈریو کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ خارج کرنےکی درخواست کو ہر لحاظ سے مسترد کردیا تھا جس کے بعد ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم نے شہزادہ اینڈریو سے تمام فوجی اعزازات اور شاہی مراعات اور سرپرستی واپس لے لی تھی اور انہیں مقدمےکا سامنا ایک عام شہری کی طرح کرنا تھا۔اس سے قبل شہزادہ اینڈریو ورجینیاجیوفری کی جانب سے خود پر لگائےگئے الزامات مستردکرتے رہے ہیں۔