اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم شہباز شریف نے پشاور موڑ تا نیو اسلام آباد ائیرپورٹ میٹرو بس سروس کی افتتاحی تقریب میں سابق وزیر اعظم عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ چار سال سے التواء کا شکار رکھا گیا کیونکہ 55 روپے فی کلو میٹر ہیلی کاپٹر کا سفر کرنے والوں کو غریبوں کے دکھوں کا کیا احساس ہو ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ بدقسمتی سے 4سال تک تعطل کاشکاررہا، اسلام آبادکےشہریوں کویہ تحفہ نوازشریف نے2017 میں دیا، اس منصوبےکو 2018 میں آپریشنل ہوناتھا، حکومت بدلنےپریہ منصوبہ بھی دیگرکی طرح تاخیرکاشکارہوا، منصوبےکااصل تخمینہ 16ارب تھا جو اب ڈھائی ارب روپے بڑھ گیا ، ہمارا ملک ایک غریب ملک ہے یہ 100 روپے کا نقصان بھی برداشت نہیں کر سکتا اور سابق حکومت کی تاخیر کی وجہ سے ڈھائی ارب کا نقصان ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے ملک و قوم کی خدمت کرنی ہے ، 55 روپے فی کلو میٹر ہیلی کاپٹر کا سفر کرنے والے وزیر اعظم ، مہنگی ، بلٹ پروف گاڑیاں رکھنے والے وزراء کو کیا غرض ہو کہ کسی غریب کے بچے نے سکول جانا ہے ،کسی نے بیمار ماں کو ہسپتال لے کر جانا ہے ، کسی ٹیچر نے سکول ، یونیورسٹی جانا ہے ، اگر ہماری حکومت رہتی تو یہ منصوبہ چار سال تو کیا 4 گھنٹے کی تاخیر کا شکار بھی نہ ہوتا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف ک دور میں عوامی سفری سہولیات کے 5 منصوبے مکمل کئے گئے جن میں چار میٹرو بسیں جو لاہور ، ملتان ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں مکمل ہوئے جبکہ ایک منصوبہ اورنج لائن کا تھا جو چین کی مدد سے مکمل کیا گیا ، اورنج لائن کا کام ہم نے 90 فیصد تک مکمل کیا ، پاکستان تحریک انصاف کے وکیلوں نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی اور چیخ چیخ کر کہا کہ منصوبے میں 300 ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہے ، ججز نے ایک سال تک کیس کو سنا اور پھر ہمیں کلین چٹ دی کہ منصوبے میں دھیلے کی کرپشن بھی نہیں ہوئی ، اس کے بعد پی ٹی آئی کے وکیلوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ، وہاں بھی کیس چلتا رہا جس کے بعد فیصلہ 8 ماہ تک محفوظ رکھا گیا ، اس طرح مجموعی طور پر اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ تقریبا اڑھائی سال کی تاخیر کا شکار ہوا ۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم نے پھر لنگوٹ کسا اور دن رات منصوبے پر محنت کی ، 90 فیصد کام مکمل کیا کہ ہماری حکومت ختم ہو گئی ، پی ٹی آئی کی حکومت نے اس پر کام نہیں کیا جس کے بعد عدالتی فیصلے پر اورنج لائن کا افتتاح کیا گیا ۔ یہ ایسے واقعات ہیں جو دل میں تکلیف دیتے ہیں ، یہ سب کا فرض ہے کہ اگر اچھے منصوبے ہیں تو انہیں آگے لے کر چلیں ، اگر کوئی منصوبہ خراب ہے تو قوم کو بتائیں کہ شاہ خرچی ہو رہی ہے ۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پشاور موڑ سے نیو ائیرپورٹ تک کی میٹرو بس سے متعلق سابق وزیر اعظم نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا کہ کبھی ہم نے اس میں بیٹھنا بھی ہے ، اس بس میں غریب قوم نے بیٹھنا تھا ، آج سے 7 دن قبل مجھے خادم پاکستان بنایا تو اگلے دن یہاں آیا اور چار سال سے تاخیر کا منصوبہ چار دن میں مکمل کر کے آج افتتاح کر دیا ، اس میں ہزاروں افراد سفر کرینگے اور رمضان شریف کے مہینے میں اس منصوبے پر کام کرنے والی پوری ٹیم کو دعائیں دینگے ۔