ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) کالے ہرن کے شکار کے مقدمے میں بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے خلاف کیس لڑنے والے وکیل نے گاڑی کی ٹکر سے پولیس کانسٹیبل کو موت کے گھاٹ اتار ڈالا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق مہیپال بشنوئی نامی اس وکیل نے ریاست راجستھان کے شہر جے پور میں 27سالہ کانسٹیبل رامیش سرن کو گاڑی سے ٹکر ماری۔
رامیش سرن نائٹ ڈیوٹی پر تھا، جب مہیپال بشنوئی تیزرفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے آیا اور اسے روندتا ہوا آگے نکل گیا۔ رامیش کو انتہائی زخمی حالت میں آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ رامیش سرن نے 2108ءمیں پولیس سروس جوائن کی تھی اور 2سال قبل اس کی شادی ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ سلمان خان پر 1998ءمیں راجستھان میں کالے ہرن کا شکار کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیاگیا تھا۔ اس مقدمے میں ان کے ساتھی اداکاروں سیف علی خان، تبو، نیلم کوٹھاری اور سونالی بیندرے کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ وہ فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے لیے راجستھان میں موجود تھے جہاں انہوں نے مبینہ طور پر معدومی کے خطرے سے دوچار کالے ہرن کا شکار کیا۔
2018ءمیں باقی تمام ملزمان کو بری کرتے ہوئے عدالت نے سلمان خان کو 10ہزار روپے جرمانہ اور 5سال قید کی سزا سنادی تھی۔ تاہم سلمان خان نے ایک دن بعد ضمانت کرا لی تھی۔ پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں ملوث گینگسٹر لارنس بشنوئی بھی کالے ہرن کے شکار کے اس واقعے کی وجہ سے سلمان خان کو قتل کرنے کی دھمکی دے چکا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بشنوئی ایک ہندو مذہبی فرقہ ہے جو کالے ہرن کو دیوتا مانتا ہے۔ ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ کالا ہرن ان کے مذہبی گرو بھگوان جمبیشور (المعروف جمباجی)کا ’اوتار‘ ہے۔