کوالالمپور(مانیٹرنگ ڈیسک) ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کشمیر پر اپنے دوٹوک موقف کی وجہ سے اپنا بھاری نقصان کروانے کے بعد بھی اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑے ہو گئے۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق بھارت کے کشمیر میں جاری مظالم اور آرٹیکل 370کے خاتمے پر مہاتیر محمد نے کڑی تنقید کی تھی جس پر بھارتی تاجروں نے ملائیشین پام آئل کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔ بھارت ملائیشیاءسے پام آئل کا سب سے بڑا خریدار تھا چنانچہ اس بائیکاٹ سے اسے بھارتی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اتنا نقصان ہونے کے باوجود مہاتیر محمد کشمیر کے معاملے پر اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ گزشتہ روز انہوں نے کہا ہے کہ ”بھارتی تاجروں کی طرف سے پام آئل کا بائیکاٹ کرنے کے باوجود میں کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم رہوں گااور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات پر میں نے جو تنقید کی تھی اس سے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔میں اپنی بات کرتا ہوں، وہ بولتا ہوں جو میرے ذہن میں ہوتا ہے اور پھر اس سے کبھی پیچھے ہٹتا ہوں نہ اپنی بات تبدیل کرتاہوں۔ میں صرف اتنا کہتا ہوں کہ ہم سب کو اقوام متحدہ کے قوانین پر کاربند رہنا چاہیے ورنہ اقوام متحدہ کے باقی رہنے کاکیا جواز رہ جاتا ہے؟“واضح رہے کہ مہاتیر محمد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”بھارت نے کشمیر پر حملہ کیا اور اس پرقبضہ کر رکھا ہے۔“ ان کے اس بیان کے بعد بھارتی ویجی ٹیبل آئل ٹریڈ باڈی نے اپنے اراکین کوہدایت کر دی تھی کہ وہ ملائیشیا سے پام آئل کی خریداری بند کر دیں۔