سرکاری کھمبا ہٹاتے ہوئے اپنی دوکان کے آگے سے کوئی پوچھنے والا نہیں بلدیہ سے لے کر اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ تک خاموش اسی روڈ پر رہڑی والوں کے خلاف کارروائی ایسے ہوتی ہے جیسے وہ منشیات فروش ہو مگر دکاندار سرکاری کھمبے کو ہٹاتے ہوئے سرکاری املاک کو نقصان پہنچا رہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے یہ ہے شجاع آباد کی نام نہاد کا اصلی چہرہ سرکاری املاک کو نقصان خود پہنچاتے ہیں مگر بدنام رہڑی والوں کو کیا جاتا ہے میری اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ سے گزارش ہے کہ اگر اسی طرح سرکاری املاک کو دکاندار نقصان پہنچا تے رہے کیا انکے خلاف قانون کے تحط کاروائی عمل میں لائی جائے گی یا یہ بھی مفاہمت کرکے ردی کی ٹوکری کی نظر کردیا جائے گا کیا قانون غریب ریڑھی بانوں کے لیے ہے شجاع آباد میں جو شجاع آباد کی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے