نئی دلی (نمائندہ خصوصی) بھارت میں اسلحہ فیکٹریوں کی پرائیویٹائزیشن کے خلاف 41 فیکٹریوں کے 82 ہزار ملازمین نے ہڑتال کردی ہے جس کے باعث نیا اسلحہ بننا مکمل طور پر بند ہوگیا اور فوج کو سپلائی بھی معطل ہوگئی ہے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں آج (منگل کو) تین مختلف ڈیفنس مینوفیکچرنگ یونٹس کے 7 ہزار ملازمین نے ہڑتال کی ہے جس کے باعث فیکٹریوں کی پروڈکشن مکمل طور پر رک گئی ہے۔ یہ ہڑتال بھارت بھر میں 41 فیکٹریوں کے 82 ہزار ملازمین کی اس ہڑتال کا حصہ ہے جو گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ خیال رہے کہ بھارت میں آرڈیننس فیکٹریوں کے سول ملازمین گزشتہ ایک ماہ سے فیکٹریوں کی پرائیویٹائزیشن کے خلاف ہڑتال پر ہیں۔
ہڑتال کرنے والے ان ملازمین کا تعلق اسلحہ فیکٹریوں کی تین یونینز سے ہے ۔ ملازمین کی یونینز کے جنرل سیکرٹریوں نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فیکٹریوں کی نجکاری کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔