جدہ (ملک عاصم اعوان کی رپورٹ)
سمندر پار پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے زریعے معیشت کو مضبوط بنانے اور پاکستانی مصنوعات کو سعودی عرب میں متعارف کروانے کے حوالے سے پاکستان ایگزیکیٹو فورم جدہ چپٹر کی جانب سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کاروباری و سماجی شخصیات نے شرکت کی –
پاکستان ایگزیکیٹو فورم کی جانب سے ریاض اور دمام کے بعد پہلی بار جدہ میں سرمایہ کاری تجارت اور پاکستانی مصنوعات کو سعودی عرب کی مارکیٹ میں لانے اور متعارف کروانے کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت جدہ چپٹر کے ایگزیکٹو ممبر فیصل طاہر خان نے کی اور تقریب میں ریاض چپٹر کے سنیئر ممبر نافع حسین نے خصوصی طور پر شرکت کی اور تنظیم کے اغراض مقاصد بیان کئیے اورپاکستانی مصنوعات کو سعودی عرب میں لانے کے حوالے سے تفصیلی بریف کیا تقریب سے ظاہر خان نے اپنے خطاب میں کہا کے جدہ میں پاکستان ایگزیکیٹو فورم کا یہ پہلا پروگرام بارش کا قطرہ ہے انشاء اللہ جدہ میں ہم بڑے تاجروں اور کمپنیوں سے رابطہ کریں گیے اور پاکستانی مصنوعات خاص طور پر میڈیکل ایکیکومنٹ،گارمنٹس ، اشیاء خوردونوش اور سپورٹس انڈسٹری میڈیا انڈسٹری سے زیادہ سے زیادہ چیزیں سعودی مارکیٹ میں لانے کے لیے کام کررہے ہیں اور اپنے تاجر بھائیوں کو اس فورم سے ہر طرح کی سپورٹ کریں گیے اور ہمارے اس فورم کا مقصد ہی یہ ہی ہم پاکستان کا نام دنیا میں روشن کرسکیں اور اور پاکستانی مصنوعات کو سعودی عرب میں لا سکے اور اپنے تاجر بھائیوں کو سپورٹ کرسکیں اس وقت سعودی عرب تجارت کا مرکز بنا ہوا ہم پاکستانی تاجر بھایئوں سے درخواست کرتے ہیں وہ اپنے پاکستانی مصنوعات کو زیادہ سے زیادہ سعودی مارکیٹ میں لائیں ہمارا فورم سعودی عرب میں آپکے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرے گا اور سعودی عرب سے جو لوگ پاکستان میں جا کر اپنا کاروبار کرنا چاہتے ہم وہاب انکی کی بھی مدد کریں گیے ہم نے یہ فورم اوورسیز پاکستانیوں بھائیوں کے لیے اسی مقصد کے لیے بنایا ہے کہ ہم پاکستانی مصنوعات کو زیادہ اے زیادہ عالمی مارکیٹ تک لیکر جائیں اور اپنے ملک کو معاشی طور پر مضبوط کریں اور بےروزگاری کے خاتمے کے لیے کردار ادا کر سکیں تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا سیکرٹری فرخ رشید ،پاک میڈیا کے صدر نورالحسن گجر ،کاروباری شخصیات ،ساجد علی ،وقار ارشد ،سہل شریف ،رانا فیصل ،فیصل شبیر اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور پاکستانی مصنوعات کو سعودی عرب میں لانے کے لیے اپنی تجویز پیش کی اور پاکستان ایگزیکیٹو فورم کی پاکستانی مصنوعات اور سرمایہ کاری پر کام کرنے پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کے سعودی عرب میں پاکستانی بینک کی برانچ وقت کی ضرورت ہے جس کو بنانے کے لیے ہماری حکومت کردار ادا کرے ہزاروں پاکستانی اپنے رقم مختلف بینکوں میں رکھتے ہیں اگر پاکستانی برانچ ہوگی تو اس سے ہماری معشیت مضبوط ہو گی اور ہمارے ملک کو فائدہ ہو گا اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو بینک کے حصول میں آسانی ہو گی ۔