کراچی(غلام مصطفے عزیز ) صدرآزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری پاکستان کا اقلیتوں کے ساتھ اچھے سلوک کا تاثر دیتا ہے، بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کو ہندو ٹرسٹ کے حوالے کرنے کا فیصلہ غلط ہے، بھارت نے یہ فیصلہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا ہے تاکہ کشمیر سے توجہ ہٹائی جا سکے، چائینہ کی اکانومی دنیا کی بڑی اکانومی بن چکی ہے اس کے علاوہ ملیشیا، جاپان، تھائی لینڈکی معیشیت میں بہت بہتری آئی ہے، ہمیں آسیان کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) کرنے کی ضرورت ہے جس سے ہمارے تجارتی روابط مزید بہتر ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں مقامی ہوٹل میں پاکستان سائوتھ ایسٹ ایشیاء بزنس فورم کے زیراہتمام دوسری انٹرنیشنل بزنس کانفرنس 2019 بعنوان ”ہیکنگ کولییریٹیو بزنس نیٹ ورک” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں ایئر مارشل (ر) سہیل امان اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ سائوتھ ایشیا کے ممالک اس طرح ترقی نہیں کرسکے جس طرح انہیں کرنی چاہئے تھی، اس لئے ہمیں کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ انہی عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے 2004ء میں آسیان سے معاہدہ کیا، ہمیں آسیان کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) کرنے کی ضرورت ہے جس سے ہمارے تجارتی روابط مزید بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈریشن چیمبر آف پاکستان اینڈ انڈسٹری کو اس حوالے سے اقدامات کرنے چاہیئں۔ مسعود خان نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور ان ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارا کشمیر کے موقف پر ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جموں کشمیر پر قابض ہے، دنیا بھر کے صحافیوں نے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر لکھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے وہاں کے موجودہ حالات کی فوٹیج ملنا بھی مشکل بنا دیا گیا ہے، ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ خواتیں کے ساتھ زیادتی بھی ہوری ہے اور کشمریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر پر ظلم کی انتہاء کی جارہی ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیرکئے جانے مظالم اور دیگر معاملات پر خاموش ہیں، یونائیٹڈ نیشن کے صرف 4 ممالک نے کشمیر پر ہونے والے ظلم کے بارے میں بات کی۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اکنامی اور ٹریڈ کی بدولت بہت سے ملک بھارت کے خلاف بولنے سے گھبراتے ہیں، ہمیں عالمی طاقتوں کو کشمیر کے حوالے سے جگانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے، معصوم لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاریا ہے، سینکڑوں لوگ بھارت کی گولہ باری کے سبب معذور ہوگئے ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بھی انڈیا کی سرحدی خلاف ورزیاں جاری ہیں، انڈیا مسلسل لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کر رہا ہے جس سے معصوم جانے ضائع ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا دونوں ایٹمی قوت کے حامل ملک ہیں، کشمیر کا مستقل حل نہ نکلنے سے دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی جنگ کا خدشہ بھی موجود ہے، ایٹمی جنگ کی صورت میں دونوں ملکوں کا نقصان ہوگا۔ بعدازاں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جو مظالم ڈھا رہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، انڈیا کشمیریوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کر رہا ہے، نوجوانوں کو اغوا کیا جارہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے فیصلے پر دنیا بھر میں مسلمان احتجاج کریں گے اور بھارت اپنے منصوبوں پر عملدرآمد کرے گا، یہ فیصلہ پوری امت مسلمہ کے منہ پر طمانچہ ہے، او آئی سی برسہا برس سے صرف اجلاس ہی کر رہا ہے۔ قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائرڈ ایئر مارشل سہیل امان نے کہا کہ آج علامہ اقبال کی 142 ویں سالگرہ ہے، علامہ اقبال نے ہمیں دو قومی نظریہ دیا، ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل سے ہمارے ہاں جمہوری حکومت ہے، ہماری نئی جنریشن بزنس کی طرف راغب ہورہی ہے، ہمیں کسی بھی پروجیکٹ کے لئے جلد بازی کے بجائے آر اینڈ ڈی پر توجہ دینی چاہئے۔