• Tue. Jul 1st, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

گورنر اسٹیٹ بینک کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ برائے شمولیتی مالیات برائے ترقی ملکہ میکسما کو مالی شمولیت میں پیش رفت اور صنفی آزادی پر خصوصی توجہ کے حوالے سے لائحہ عمل سے آگاہی

Nov 27, 2019

کراچی(غلام مصطفے عزیز ) نیدر لینڈز کی ہر میجسٹی ملکہ میکسما نے قوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ (یو این ایس جی ایس اے) برائے شمولیتی مالیات برائے ترقی کے اپنے رول میں گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر سے ملاقات کی۔ خصوصی نمائندہ اور ڈاکٹر رضا باقر نے گفت و شنید کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح شمولیتی مالی ٹیکنالوجی (فِن ٹیک) اور ڈجیٹل فنانس عوام کی مالی حالت بہتر بنانے کے لیے ایک بڑا موقع فراہم کرتے ہیں، جبکہ انہوں نے اس امر کو بھی محسوس کیا کہ اس سے متعلقہ خطرات کو پیشِ نظر رکھنا اور انہیں کم کرنا بھی ضروری ہے۔ ملاقات کے آغاز میں گورنر نے ’مالی شمولیت کی قومی حکمتِ عملی‘ 2023ء کے تحت مالی شمولیت بڑھانے کے ضمن میں اسٹیٹ بینک کے اقدامات، عزم اور کارناموں کو اجاگر کیا۔ گورنر نے یو این ایس جی ایس اے کو دور رس اثرات ڈالنے والے ترقیاتی اقدامات کے بارے میں بھی بتایا جن میں مالی شمولیت میں صنفی آزادی، مرکزی بینک میں انوویشن آفس کا قیام، مائکرو پیمنٹ گیٹ وے (ایم پی جی) اور فِن ٹیک اداروں کے لیے ضوابطی فریم ورک شامل ہے۔ گورنر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ملک میں مالی خدمات تک رسائی اور ان کے استعمال میں صنف کے لحاظ سے بڑھتے ہوئے فرق سے آگاہ ہے چنانچہ اس نے مالی شمولیت میں صنفی فرق کم کرنے کے لیے ایک پالیسی کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ گورنر نے صنفی مین اسٹریمنگ پرپالیسی کا مسودہ یو این ایس جی ایس اے کو پیش کیا، جس کا مقصد شناخت شدہ ستونوں اور مخصوص اقدامات کے ذریعے مالی شعبے میں صنفی نقطۂ نظر متعارف کرانا ہے۔ گورنر باقر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک، ایس بی پی میں ایک اختراع پسند دفتر کی تخلیق کر کے فن ٹیک کے ذریعے مالی شمولیت میں اختراعات کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف راستے تلاش کر رہا ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے عالمی سطح پر مالی شمولیت کو فروغ دینے کے سلسلے میں یو این ایس جی ایس اے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں دعوت دی کہ وہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے صنفی فرق ختم کرنے کے پالیسی اقدامات اور اختراع پسند دفتر دونوں کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ اس موقع پر یو این ایس جی ایس اے ملکہ میکسما نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان دوبارہ آمد پر بہت خوش ہیں ۔ انہوں نے مالی شمولیت پر اسٹیٹ بینک سے بات چیت کو اہمیت کی حامل قرار دیا۔ انہوں نے صنفی مین اسٹریمنگ اور ڈجیٹل مالی خدمات کے سلسلے میں اسٹیٹ بینک اور پاکستان کی جانب سے مالی شمولیت کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ یو این ایس جی ایس اے نے نشاندہی کی کہ پاکستان ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ مالی خدمات کو ترقی دینے کی اچھی پوزیشن میں ہے اور پچھلے پانچ برسوں میں پاکستان کی اسٹارٹ اپ ٹیک اور فن ٹیک معاون نظاموں میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے جبکہ ان کے معاون نیٹ ورکس میں بھی بہتری آئی ہے۔ یو این ایس جی ایس اے نے کہا کہ گیٹ وے کو غریبوں کے لیے معاون بنانے سے مائیکرو پیمنٹ طریقۂ کار کو بڑی پذیرائی مل سکتی ہے، جس کے تحت بڑے پیمانے پر صارفین کو مائیکروپیمنٹ متعارف کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک طرف سے 2020ء میں مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے کے قیام کے لیے اٹھائے گئے اقدام کی تائید کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ تکنیکی مسائل کا حل ضروری ہے، تاہم لوگوں کو ادائیگی کے ڈجیٹل طریقوں کی ترغیب دلانہ زیادہ بڑا چیلنج ہے۔ یو این ایس جی ایس اے کا مزید کہنا تھاکہ اس ضمن میں نئے فریقوں کی شمولیت اہم ہے، جہاں وہ نہ صرف ایک دوسرے سے مسابقت رکھیں بلکہ خدمات کی فراہمی کو بھی وسعت دیں۔ آخر میں گورنر اور یو این ایس جی ایس اے نے نئے خیالات کے تبادلوں کے تسلسل اور مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے متفقہ اقدامات پر اتفاق کیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے یو این ایس جی ایس اے ملکہ میکسما کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مالی شمولیت کے ایجنڈے کو ذریعہ بناکر شمولیتی ترقی کے حصول کی خاطر کوششیں کیں اور ذاتی لگن مظاہرہ کیا۔