• Tue. Jul 8th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

مورو میں اساتذہ کی کمی کے خلاف تعلقہ ايجوکيشن آفس کے سامنے سخت احتجاجی مظاہرہ کیا۔

Feb 26, 2020

مورو۔
( رپورٹ: سندھی الطاف سومرو ۔ مورو سندھ )

مورو کے گهنور خان چانڈيو محلا کے گورنمنٽ پرائمری سکول سکندريہ مورو سے ایک ہی وقت میں 8 اساتذہ بدلی ہونے کی وجہ سے 366 طلبہ اور طالبات کی تعليم متاثر ہو رہی ہے۔
اس سلسلے میں والدين اور گورنمنٹ پرائمری سکول سکندریہ مورو کے دیگر اساتذہ نے گورنمنٹ پرائمری سکول سکندریہ مورو میں اساتذہ کی کمی کے خلاف تعلقہ ايجوکيشن آفس کے سامنے سخت احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت پرائمری ٹيچر ايسوسيئيشن کے رجب علی زرداری، استاد محمد مراد سوھو، استاد غلام قاسم چانڈيو، استاد آفتاب کورائی، محمد تگيل چانڈيو، سلطان چانڈيو، لعل بخش ‌چانڈيو، کامريڈ اعجاز سولنگی، روشن علی سولنگی، تاج چانڈيو اور سکندر سولنگی کر رہے تھے۔
اس موقعہ پر ان رہنماٶں نے رپورٹر سندھی الطاف سومرو کو بتایا کہ بغیر کسی وجہ کے T. O ايجوکيشن مورو نے گورنمنٽ پرائمری سکول سکندریہ مورو سے 8 اساتذہ کو بدلی کردیا ہے، جس کی وجہ 366 طلبہ اور طالبات کی تعليم تباھ ہو رہی ہے۔
اس وقت گورنمنٹ پرائمری سکول سکندریہ مورو میں صرف 3 اساتذہ ہیں جو نہ ہونے کے برابر ہیں،طلبہ اور طالبات کی تعليم متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم اساتذہ کی مقرری کے لۓ ايجوکيشن آفيس مورو کا محاسرہ کیا تو T. E. O پرائمری ايجوکيشن مورو آفس چھوڑ کر چلا گیا ہے۔
انہوں نے محمکہ تعليم کے صوبائی وزير، سيکريٹری تعليم، ڈائريکٹر ايجوکيشن پرائمری شہيد بينظير آباد اور D. E. O نوشہرو فيروز سے مطالبہ کیا ہے کہ گورنمنٹ پرائمری سکول سکندريہ مورو سے بدلی کئے گئے 8 اساتذہ کو واپس بیجھ کر معصوم طلبہ اور طالبات کی تعليم کو بچایا جاۓ۔

رپورٹ:
سندھی الطاف سومرو
مورو سندھ۔