مورو۔
( رپورٹ:- سندھی الطاف سومرو ۔ مورو سندھ )
مورو میں سندھ حکومت کے اعلان پر دوسرے روز بھی مورو شہر میں مکمل لاک ڈائون۔
رینجرز اور پولیس کا اسسٹنٹ کمشنر مورو احسان اللہ یوسفزئی پٹھان کی نگرانی میں مورو شہر کا گشت۔
144 قلم کی خلاف ورزی کرنے پر دو نوجوانوں پر پرچہ درج۔
بے روزگاری کی وجہ سے مزدور پریشان۔
حکومت سے راشن دینے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق مورو شہر میں دوسرے روز بھی تحصیل مورو کے تمام چھوٹے بڑے شہروں مورو، نیوجتوئی، سنہری فارم، سدھوجا، درس، ملک، ڈیپارجہ، قمر آباد اور کاندھڑا کالونی میں مکمل لاک ڈائون کیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر مورو احسان اللہ یوسفزئی پٹھان، مختیار کار مورو حفیظ اللہ میمن، ڈی ایس پی مورو غلام محمد مہر، ایس ایچ او مورو تھانہ قربان علی کَلِوَڑِ، ایس ایچ او درس تھانہ محمد رفیق بوہیو، ایس ایچ او کورائی تھانہ مجیب ناریجو، ایس ایچ او ملک تھانہ میر محمد رند اور ایس ایچ او نیو جتوئی تھانہ محمد حیات چانڈیو کی نگرانی میں بھاری پولیس نفری کے ساتھ اور رینجرز کے جوانوں کے ہمراہ مذکورہ شہروں کا گشت کیا اور عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی۔
مورو میں 144 قلم کی خلاف ورزی کرنے پر مورو شہر کے دادو چوک پر لوڈر چنگچی رکشہ میں دودھ اور صرف بیچنے اور ہجوم جمع کرنے پر ایس ایچ او مورو قربان کلوڑ نے ڈپٹی کمشنر نوشہرو فیروز کے حکم پر مصری بھٹی اور حبیب اللہ جویو کے اوپر گناہ نمبر 93/2020 قلم 188 PPC کے تحت مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا۔
دوسری جانب لاک ڈائون کی وجہ سے کاروبار زندگی متاثر ہو کر رہ گئی ہے اور کافی روز مرہ دھاڑی پر کام کرنے والے مزدور فاقہ کشی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں، مزدور طبقے نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم کو راشن دیا جائے اور بھوکا مرنے سے بچایا جائے۔
اس موقع پر شمن علی کوریجو، پولیس ہیڈ کانسٹیبل محمد رمضان جوکھیو، عمران لانگاہ و دیگر بھی اسسٹنٹ کمشنر مورو کے ساتھ موجود تھے۔