• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

ترک رکن پارلیمنٹ مہمت بالتا نے کشمیریوں کے دل جیت لئے ، دنیا بھر کو واضح اور دو ٹوک پیغام دے دیا

Feb 6, 2021

انقرہ(نمائندہ خصوصی)ترک رکن پارلیمنٹ اور ماحولیاتی کمیٹی کے چئیرمین مہمت بالتا نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ہی سے جنوبی ایشیاء کا امن و استحکام جڑا ہوا ہے،مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی خطے میں امن قائم ہو گا ،جس طرح پاکستانیوں کا دل کشمیری بھائیوں کے لیے دھڑکتا ہےبالکل اسی طرح ترکوں کا دل بھی مظلوم کشمیری بھائیوں اور ان کی آزادی کےلیےتڑپتا ہے، ترکی کشمیری بھائیوں کی آزادی تک بھر پور حمایت جاری ر کھے گا۔

ترک میڈیا کے مطابق انقرہ میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمت بالتا کا کہنا تھا کہ میں سب سے پہلے ترکی کی قومی اسمبلی کی جانب سے یومِ یکجہتی کشمیر پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ نے کشمیر کی آزادی کے لیے جدو جہد کا سلسلہ ظلم و ستم کے باوجود جاری رکھا ہوا ہے،دوستانہ اور بردرانہ تعلقات دکھ درد میں ا یک دوسرے کا ساتھ دینے کے علاوہ ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہونے کا نام بھی ہے،

جس طرح پاکستانیوں کا دل کشمیری بھائیوں کے لیے دھڑکتا ہے بالکل اسی طرح ترکوں کا دل بھی مظلوم کشمیری بھائیوں کے لیے تڑپتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان دنیا کو واضح بیان دے چکے ہیں کہ ترکی کشمیری بھائیوں کی آزادی تک بھر پور حمایت جاری ر کھے گا، مسئلہ کشمیر ہی سے جنوبی ایشیاء کا امن و استحکام جڑا ہوا ہے،اس مسئلے کو گزشتہ 74 سالوں سے حل نہیں کیا گیا لیکن سب کو یہ بات سمجھنا ہو گی کہ مسئلہ کشمیر حل کرنے ہی سے خطے میں امن قائم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانچ اگست 2019ء کو آئین کے آرٹیکل 370 کو یکطرفہ خاتمے کے ساتھ ریاست جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت ختم ہونے سے یہ مسئلہ مزید پیچیدہ ہوگیا ہے،بھارتی حکومت کے یکطرفہ فیصلے کے بعد سے جموں و کشمیر کےعوام خاص طور پر مسلمانوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہےترکی ان تمام اقدامات کی سختی سے مسترد کرتا ہے۔

ترک پارلمینٹ کی ماحولیاتی کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پوری بین الاقوامی برادری کو اقوام متحدہ کے فیصلوں پر خلوص نیت سے عمل کرنا چاہئے،عالمی برادری کو کشمیر میں اپنے بھائیوں کی حالت زار کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے، اس مسئلے کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر منصفانہ اور پائیدار حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔