نیو دہلی(نمائندہ خصوصی)چین سے معاہدے کے تحت بھارتی حکومت لداخ میں ماضی کے زیر قبضہ علاقوں سے دستبردار ہوگئی،اب ان علاقوں میں اسے گشت کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
چین اور بھارت میں گزشتہ کئی ماہ سے چلی آرہی کشیدگی ختم کرنے کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے،جسے بھارت کی شکست کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔معاہدے کے بعد بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کے رہنما راہول گاندھی کی جانب سے نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
معاہدے کے مطابق فنگر تین اور فنگر آٹھ کے درمیان 10 کلومیٹر کے علاقے کو بفر زون قرار دیاگیاہے ۔بھارتی فوج 1962 کی جنگ کے بعد سے اس علاقے میں پٹرولنگ کرتی رہی ہے ، مگر اب اسے یہاں پٹرولنگ کی اجازت نہیں ہو گی۔دوطرفہ معاہدے کے تحت چین اور بھارت نے جھیل پنگونگ کے کناروں سے ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں سمیت دیگر بھاری سامان ہٹانا شروع کر دیا۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ بیجنگ کیساتھ معاہدے کے تحت دونوں ملک مرحلہ وار پنگوگ جھیل کے علاقے سے اپنی فورسز کم کریں گے اور کشمکش کے آغاز سے قبل کی صورتحال کو بتدریج بحال کیا جائیگا۔