کراچی(نمائندہ خصوصی)گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں تیزی آرہی ہے،ماضی میں آئی ٹی اورسٹارٹ اپ سیکٹر کو نظر انداز کیا گیا جبکہ سٹیٹ بینک اس سیکٹر کو اہمیت دیتا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ آئی ٹی اورسٹارٹ اپ کے شعبہ میں بر آمدات کے وسیع امکانات موجود ہیں ، سٹیٹ بینک نےاس شعبہ کی ترقی کیلئے فروری2021ءمیں سٹارٹ اپ اور فن ٹیک کمپنیوں کو بیرون ملک ہولڈنگ کمپنیوں کے قیام کی اجازت دی جبکہ بیرون ملک سے ڈیجیٹلی فنانشل سروسز کی خدمات کے حصول کو آسان بنانے کیلئے سروس پرووائیڈر کو وائٹ لسٹ کردیا گیا جبکہ رقوم کی حد بھی 10ہزار ڈالرز سے بڑھا کر2لاکھ ڈالرز کر دی گئی۔
گورنرسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم سٹارٹ اپ اور فن ٹیک کی ترقی چاہتے ہیں،ملک کی مجموعی افرادی قوت کا15فیصد خواتین پر مشتمل ہے،ہم خواتین کی مالی شمولیت کو فروغ دینا چاہتے ہیں اور ہم نے اسی لئے برابری کی بنیاد پر بینکاری کی سہولیات کی حکمت عملی اپنائی ہے،خواتین کو محض5فیصد کی شرح سے آسان قرضوں کی فراہمی شروع کی گئی ہے جبکہ ان قرضوں کی حد کو بھی 15لاکھ روپے سے بڑھا کر50لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک معیشت میں جدت چاہتا ہے اور جدت کی مکمل سپورٹ کرتا ہے،راست اقدام کے تحت ڈیجیٹل پیمنٹ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جو کہ کرپشن کے خلاف جنگ میں معاون ثابت ہوگا ۔