• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

تحریر۔ بشری نواز

Apr 13, 2021

یوں تو پاکستان میں آج تک استحکام کی بہت کوششیں ہوتی رہیں اور جاری رہیں گی مگر کیا یہ کوششیں بارآور ثابت ہونگی یا نہیں ایک بڑا سوال ہے پاکستان قیام کے وقت ہی وڈیروں اور جاگیرداروں کے چنگل سے آزاد ہوجاتا تو شاید حالات کچھ مختلف ہوتے مگر ایسا نہ ہوسکا…
ملک کئی دفعہ مارشل لاء کا سامنا کر چکا اب حالات اسی طرف جارہے ہیں مگر موجودہ چیف آف آرمی سٹاف بہت سمجھدار اور زیرک آدمی ہیں وہ اس سیاسی گند سے اپنے آپ کو دور ہی رکھنا چا ہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت ایک ایجنڈا لے کر آئی تھی اور وہ تھا نعرہ احتساب کا جو آج تک ممکن نہیں ہوسکا اور سابقہ حکومتیں کرپشن پر مفاہمت کرکے ہی رہیں اب پہلی بار ایسا لگتا ہے کہ شاید یہ حکومت جو عددی اکثریت کے لحاظ بہت کمزور ہے اور اسکے پاس سادہ اکثریت بھی مانگے تانگے کی ہے اور معاملات حکومت بھی کسی بہتر طریقے سے نہیں چل رہے اس کی وجہ صاف ظاہر ہے عمران خان جو کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے انکے پاس قانون سازی کے لئے ووٹ کم ہیں اور جن کیے خلاف کاروائی کا وہ ارادہ رکھتے ہیں وہ حکومت میں بھی شامل ہیں…
وہ ضرور چاہتے ہیں کہ ملک کا لوٹا ہوا مال واپس لایا جاے مگر سسٹم انکو سپورٹ نہیں کرتا ابھی چند روز پہلے کی بات ہے برادشیٹ کمیشن رپورٹ سامنے آئی جس میں جسٹس عظمت سعید شیخ نے نہایت دیانتداری سے اعداد شمار مرتب کئے اس رپورٹ کو پڑھنےکے بعد ایک ہی بات سامنے آتی ہے کہ مافیا ہمارے ملک کو یرغمال بنا ے ہوئے ہیں اور وہ القدر مضبوط ہیں کہ کوئی ریکارڈ انکی دسترس سے دور نہیں نون لیگ ہو یا دوسری جماعتیں انکے متعلق جتنے اہم کیس تھے انکے ریکارڈ نہ صرف پاکستان سے بلکہ بیرون ملک میں موجود شواہد بھی غائب کر دیے گئے اب تحقیقات کیا خاک ہونگی آج کل چینی مافیا کا بڑا شور شرابا پڑا ہوا ہے اور اس میں ملوث لوگ حکمران پارٹی سے بھی تعلق رکھتے ہیں اب اکیلا عمران خان کیا کرے گا جبکہ موجودہ بیوروکریسی اور نظام اسے بلکل سپورٹ نہیں کر رہا شوگر سکینڈل میں صرف جہانگیر ترین ہی ملوث نہیں دوسرے لوگ بھی شامل ہیں اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے لئے بہت کام کیا اور وزیراعظم کا کرسی پر بیٹھنا ،اس میں انکا کلیدی کردار شامل ہے ایک دو پیشی کے بعد انہوں نے اپنے ساتھ تیس کے قریب قومی اور صوبائی اسمبلی کے ممبران کو ساتھ ملا کر کر ہم خیال پارٹی کی بنیاد تقریباً رکھدی اب عمران خان کیا کرتے ہیں معلوم نہیں نون لیگ اور پیپلز پارٹی پہلے ہی بہت تماشہ کر چکیں اور اب لگتا ہے یہ موقع حکومت انہیں خود فراہم کررہی ہے اب دو راستے ہیں یا تو احتساب سے فی الحال پیچھے ہٹا جاے اور. موثر قانون سازی کر لی جاے اور اس زور کو حکمت کے ساتھ توڑا جاے اور بعد میں موافق حالات میں میں احتساب کا ڈھنڈورا پیٹ لیا جائے جب ملنا کچھ نہی. اور ثبوت مٹا دیے گئے ہوں تو سواے رسوائی کے کچھ بھی ہاتھ آنے والا نہیں ہمیں آنے والے دن کوئی اچھی نوید دیتے نظر نہیں آرہے دیکھیں اب حکومت تصادم کے راستے پر چلتی ہے یا مفاہمت کے..اب دیکھتے ہیں اپ بھی۔ اور ہم بھی