سان فرانسسکو (نمائندہ خصوصی) ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا کے 54 فیصد ملازمین نوکریوں سے استعفیٰ دینے کے چکر میں ہیں۔ اس کے علاوہ 38 سے 42 فیصد ورک فورس ایسی ہے جس کو اگر مستقل یا طویل بنیادوں پر ورک فرام ہوم (گھر سے کام) کی اجازت نہ دی گئی تو وہ اگلے چھ ماہ سے ایک سال تک نوکریاں چھوڑ دیں گے۔
مائیکرو سافٹ کی جانب سے “دی نیکسٹ جنریشن ڈسرپشن اِز ہائبرڈ ورک- آر وی ریڈی” کے عنوان سے سروے پر مبنی رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنریشن زی (1997 سے 2015 کے درمیان پیدا ہونے والے لوگ، 6 سے 24 سال عمر) کے 54 فیصد جب کہ گلوبل ورک فورس کے 41 فیصد لوگ نوکریاں چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور یہ کبھی بھی استعفے دے سکتے ہیں۔
اسی طرح برطانیہ اور آئرلینڈ میں کیے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ اگلے چھ ماہ سے ایک سال میں 38 فیصد ملازمین اپنی نوکریاں چھوڑنے کے چکر میں ہیں۔ امریکہ کی ورک فورس میں شامل 42 فیصد لوگوں کو اگر گھر سے کام کی اجازت نہ ملی تو وہ اپنی نوکریاں چھوڑ سکتے ہیں۔
مائیکرو سافٹ کی جانب سے 31 ممالک کے 30 ہزار لوگوں سے سروے کرنے کے بعد رپورٹ تیار کی گئی ہے جس کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کی ورک فورس میں تبدیلی آئی ہے ۔ سروے میں سات نتائج اخذ کیے گئے ہیں۔
1: نوکری کرنی ہے تو کام میں رعایت ہونی چاہیے
’کشمیری عوام مریم نواز کے ترلے واسطوں اور چکنی چپڑی باتوں میں نہیں آئیں گے‘
2: ملازمین کی افسران تک رسائی نہیں، انہیں ویک اپ کال کی ضرورت ہے
3: زیادہ کام ملازمین کو تھکا دیتا ہے
4: جنریشن زی رسک پر ہے، اسے توانائی بخشنے کی ضرورت ہے
5: سکڑتے ہوئے نیٹ ورکس ایجادات کو خطرے میں ڈال رہے ہیں
6: سچائی پروڈکٹویٹی اور فلاح کو مہمیز دے سکتی ہے
7: ہائبرڈ دنیا میں ٹیلنٹ ہر جگہ ہے