کراچی (نمائندہ خصوصی) یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) نے 30 جون 2021 کو ختم ہونے والی پہلی ششماہی میں اپنی گروتھ کا مومینٹم برقرار رکھتے ہوئے ٹیکس سے قبل (پی بی ٹی) 25.9 ارب روپے کا منافع کمالیا۔ یو بی ایل کی سالانہ ترقی کی شرح 37 فیصد پر برقرار ہے، یہ گزشتہ ایک دہائی میں کسی بھی ششماہی میں پی بی ٹی کی بلند ترین شرح ہے۔ پہلی ششماہی میں فی شیئر منافع 12.25 روپے رہا۔
بینک کی جانب سے 2021 کی دوسری سہ ماہی میں فی شیئر چار روپے منافع تقسیم کیا گیا جو مجموعی طور پر 9.8 ارب روپے اور مجموعی منافع کا 65 فیصد بنتا ہے۔
یہ بہتری کووڈ 19 کے بعد مرحلہ وار بحال ہوتی معیشت کی وجہ سے آئی ہے۔ پاکستان میں مینوفیکچرنگ، تعمیرات اور سروسز سیکٹر میں معاشی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں۔ یو بی ایل پر امید ہے کہ پاکستان عالمی وبا سے دوبارہ ابھرے گا اور اسی سال اس کی ترقی کی شرح تیز تر ہوجائے گی۔
یو بی ایل کی توجہ کا محور اس کا کنزیومر ہے اسی لیے کسٹمرز کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بینک اپنی سروسز میں مسلسل بہتری لا رہا ہے۔ بینک کی ترجیحات واضح ہیں کہ اس نے منیجمنٹ ٹائم اور ذرائع کو ان باتوں پر خرچ کرنا ہے:
1: برانچ نیٹ ورک کی استعداد کار کو بڑھانا اور سروسز کو بہتر کرنا
2: پرو ایکٹو بیلنس شیٹ منیجمنٹ
3: نان فنڈ انکم کو تیزی سے بڑھانا
4: بڑے پیمانے پر ایک ایسا پیمنٹ سسٹم بنانا جو یو بی ایل کی ڈیجیٹل اور ٹیکنیکل صلاحیتوں سے ہم آہنگ ہو
5: بینک کے بزنس ماڈل کو عالمی سطح پر مستحکم کرنا
یوبی ایل نے پاکستان کا بڑا بینک ہونے کا اعزاز برقرار رکھا ہوا ہے، بینک کی ملک بھر میں 1348 برانچز اور 1435 اے ٹی ایم مشینیں ہیں جو کہ اس کی ایوارڈ یافتہ ڈیجیٹل ایپلی کیشن اور یو بی ایل اومنی سے منسلک ہیں جو مل کر تیزی سے بڑھتے ہوئے 10 ملین سے زائد کسٹمرز کو خدمات مہیا کر رہی ہیں۔
انٹر میڈی ایشن سپیس میں کلیدی کردار
جون 2021 میں یوبی ایل کے اثاثے پانچ فیصد اضافے سے 557 ارب روپے ہوگئے۔ بینک اپنے پورٹ فولیو کو وسعت دینے کیلئے کوشاں ہے جس کیلئے اس نے سٹرکچرل تبدیلیاں بھی کی ہیں۔ یو بی ایل کا کنزیومر سیگمنٹ اچھا پرفارم کر رہا ہے اور اس کی اوسط ترقی کی شرح 14 فیصد ہے۔
یو بی ایل کی نان فنڈ انکم 2021 کی پہلی ششماہی میں 11.4 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال سے 28 فیصد زیادہ ہے۔ اس عرصے کے دوران فیس اور کمیشن کی مد میں 26 فیصد اضافہ ہوا اور یہ آمدن 6.6 ارب روپے رہی۔ اس کے علاوہ بینک کو غیر ملکی بونڈز کی مد میں ڈھائی ارب روپے کی آمدن ہوئی۔
انٹرنیشنل برانچز کا استحکام
یو بی ایل غیر اہم خصوں سے آپریشنز ختم کرکے سرمایہ، ذرائع اور منیجمنٹ ٹائم کو ایسی جگہوں پر لگا رہا ہے جہاں کی مارکیٹ بڑی اور آمدن مستقل ہے۔ یو بی ایل نے مشرقِ وسطیٰ اور برطانیہ میں اپنے آپریشنز کو وسعت دی ہے۔
یو بی ایل اختراعات کے ذریعے کنزیومر کیلئے سہولیات کی فراہمی میں انڈسٹری کو لیڈ کر رہا ہے، بینک کے ڈیجیٹل سیکشن کی پوری انڈسٹری معترف ہے۔ یورو منی کی ذیلی تنظیم ایشیا منی نے مسلسل دوسرے سال بھی یو بی ایل کو پاکستان کا بہترین ڈیجیٹل بینک قرار دیا ہے۔
یو بی ایل کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر شہزاد جی دادا نے بینک کی پہلی ششماہی کی پرفارمنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 2021 کا پہلا نصف یو بی ایل کیلئے زبردست رہا، یہ کامیابی سخت محنت، عزم اور یو بی ایل کی باصلاحیت ٹیم کی کوششوں کے بغیر ممکن نہیں تھی۔