کابل(نمائندہ خصوصی)طالبان نے معاشی معاملات کو بہتر بنانے کے لیے حاجی محمد ادریس کو دا افغانستان بینک کا عبوری گورنر مقرر کردیا۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا گیا کہ ‘حاجی محمد ادریس کو حکومتی اداروں کے امور منظم کرنے اور ملک کے بینکنگ نظام سے عوام کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے ذمہ داری دی گئی ہے’۔خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق طالبان کے ایک سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ حاجی محمد ادریس کا تعلق شمالی صوبے جوزجان سے ہے اور طالبان کے سابق سربراہ ملا اختر منصور کے ساتھ مالی امور کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
طالبان کے سینئر رہنما نے بتایا کہ حاجی محمد ادریس کو طالبان تحریک کے باہر کوئی نہیں جانتا اور انہوں نے مالی حوالے سے کوئی تربیت یا اعلیٰ تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ہماری تحریک کے مالی امور کے سربراہ تھے اور ان کی مہارت پر ان پر اعتماد کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا سامنے کئی افراد غیرمعروف ہیں لیکن ان کے پاس اہم عہدے ہیں اور بڑی خدمات ہیں اور حاجی محمد ادریس انہی لوگ میں سے ایک ہیں۔طالبان رہنما نے کہا کہ انہوں نے یہاں تک کہ مذہبی تعلیم بھی حاصل نہیں کی لیکن مالی امور کے ماہر ہیں۔
طالبان نے افغانستان کے مرکزی بینک کا نیا عبوری سربراہ مقرر کر دیا ،یہ شخص کون ہے اور کتنی تعلیم حاصل کر رکھی ہے ؟ جانئے
