• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

بھارتی رکن اسمبلی پر ریپ کا الزام، ہراساں کیے جانے کے بعد خود سوزی کرنیوالی لڑکی دم توڑگئی

Aug 26, 2021

نئی دہلی (ویب دیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں رکن اسمبلی پر ریپ کا الزام لگانے کے بعد مبینہ طور پر پولیس اور عدلیہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی وجہ سے خود کو آگ لگانے والی لڑکی دم توڑ گئی، اترپردیش کے ضلع غازی پور کی 24سالہ لڑکی گزشتہ ہفتے 16 اگست کو اپنے 27سالہ دوست کے ہمراہ دارالحکومت نئی دہلی آئی تھی جہاں اس نے سپریم کورٹ کے سامنے خود کو آگ لگا لی تھی۔
بھارتی خبر رساں ادارے انڈین ایکسپریس کے مطابق لڑکی نے فیس بک لائیو ویڈیو میں کہا تھا کہ انہوں نے بہوجن سماج پارٹی کے رکن اسمبلی اُتل رائے کے خلاف پولیس سٹیشن میں ریپ کی شکایت کی تھی اور الزام لگایا کہ پولیس کے سینئر افسران اور اترپردیش کے جج ان سے ملے ہوئے ہیں۔دونوں نے اس کے بعد سپریم کورٹ کے سامنے خود کو آگ لگا لی تھی جس کے نتیجے میں دونوں ہی بری طرح جل گئے تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق لڑکی کا 85فیصد بدن جل گیا تھا جبکہ اس کے ساتھ لڑکے کا بھی 65 فیصد جسم جھلس گیا تھا اور وہ ہفتہ کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔ان دونوں کو آر ایم ایل ہسپتال میں لایا گیئا تھا جہاں منگل کو لڑکی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔
آر ایم ایل کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ جس دن ان دونوں لایا گیا تھا ہم نے اسی دن ان کی سرجریز کی تھیں لیکن ان کے زخم بہت زیادہ سنگین نوعیت کے تھے اور دونوں بری طرح جھلس گئے تھے جس کی وجہ سے ان کے علاج میں دشواری پیش آ رہی تھی۔رکن اسمبلی اٹل رائے پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر مارچ 2018 میں لڑکی کا ریپ کیا تھا۔
یکم مئی 2019 کو درج کرائی گئی ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکی نے مؤقف اپنایا تھا کہ ان کی اتُل رائے سے ملاقات اسٹوڈنٹ یونین الیکشن میں حصہ لینے کے بعد ہوئی اور انہوں نے رکن اسمبلی سے مالی مدد طلب کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اتُل رائے نے 7مارچ 2018 کو ان کو اپنے اپارٹمنٹ پر بلایا وار ان کا ریپ کیا جبکہ اس کی فلمبندی کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر اس نے یہ بات کسی کو بتائی تو وہ اس کی ویڈیو وائرل کر دیں گے۔
رپورٹ کے مطابق 22 جون 2019 کو رکن اسمبلی عدالت میں پیش ہوئے تھے جس کے بعد انہیں جوڈیشل حراست میں بھیج دیا گیا تھا لیکن جیل میں رہتے ہوئے بھی غوثی لوک سبھا کے انتخابات جیتنے میں کامیاب رہے تھے اور اس دوران پریاگ راج کی مقامی عدالت میں مقدمہ زیر التوا رہا۔گزشتہ سال اتُل رائے کے بھائی پاون کمار نے ریپ کا مقدمہ کرنے والی لڑکی پر دستاویزات میں ہیر پھیر اور جعل سازی کی شکایت درج کرائی تھی جس پر لڑکی کے خلاف دھوکا دہی سمیت دیگر دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

لڑکی نے ان الزامات کی تردید کی تھی لیکن 2 اگست کو عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے کیونکہ پولیس کا کہنا تھا کہ وہ متعدد چھاپوں کے باوجود لڑکی کو گرفتار نہیں کر سکے۔لڑکی کے والدین نے بتایا کہ انہیں نہیں معلوم کے ان کی بیٹی کب نئی دہلی آئی اور اس نے انہیں مقدمے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا، وہ اس کی مدد کرنا چاہتے تھے لیکن اس نے کہا تھا کہ وہ اس سے خود ہی نمٹ لے گی۔