پیانگ یانگ(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے شمالی کوریا کو مذاکرات کی ایک پیشکش کی گئی تھی جس کی شمالی کورین حکمران کم جونگ ان نے مذمت کر دی ہے۔ دی گارڈین کے مطابق شمالی کورین میڈیا نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ کم جونگ ان کی نظروں میں صدر جوبائیڈن کی یہ پیشکش محض دکھاوا ہے۔ دراصل وہ شمالی کوریا کے متعلق دشمنی پر مبنی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔
جوبائیڈن کی اس آفر کی مذمت کے ساتھ ساتھ کم جونگ ان نے اپنے بیان میں شمالی کورین حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ جنوبی کوریا کے ساتھ ہاٹ لائن دوبارہ کھول دیںتاکہ امن کو فروغ دیا جا سکے۔ شمالی کوریااور امریکہ کے درمیان مذاکرات فروری 2019ءمیں ڈونلڈٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ہونے والی ناکام ملاقات کے بعد سے تعطل کا شکار ہیں۔
جوبائیڈن انتظامیہ کی طرف سے بار بار شمالی کوریا کو پیشکش کی گئی ہے کہ وہ شمالی کورین حکومت کے نمائندوں کو پیشگی شرائط کے بغیر کسی بھی جگہ ملنے کے لیے تیار ہیں۔ تاہم ان مذاکرات میں شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے پر بھی بات کی جائے گی۔ اس پیشکش کے بارے میں کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ ایسی آفرز کے ذریعے امریکہ اپنی مخاصمت اور دشمنی چھپانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ دراصل نئی امریکی حکومت شمالی کوریا کے متعلق سابق حکومت کی مخاصمانہ پالیسی کو ہی آگے بڑھا رہی ہے۔
امریکہ کی مذاکرات کی پیشکش مسترد، شمالی کوریا کے حکمران نے جنوبی کوریا کے بارے میں ایسا حکم دے دیا کہ جوبائیڈن بھی حیران رہ جائیں
