ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک) جاپان میں ایک ہسپتال میں غلطی سے گزشتہ 30سال سے پینے کے لیے ٹوائلٹ کا پانی استعمال کیے جانے کا ایسا انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے کہ سن کر ہی قے آنے لگے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ جاپانی شہر اوساکا کا ’اوساکا یونیورسٹی ہسپتال‘ ہے جو 1993ءمیں بنایا گیا تھا۔ جب اس ہسپتال کی عمارت تعمیر کی گئی تھی تو پلمنگ عملے نے غلطی سے پینے اور نہانے دھونے کے لیے استعمال ہونے والے پانی کے پائپ کو ٹوائلٹ کے پائپ سے جوڑ دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اس کے بعد سے ہسپتال کا عملہ آج تک یہی ٹوائلٹ والا گندہ پانی استعمال کرتا اور مریضوں کو کرواتا آ رہا تھا اور کسی کو احساس تک نہیں ہوا کہ یہ پانی ٹوائلٹ سے آ رہا ہے۔ اس سنگین غلطی کا پتا گزشتہ ماہ چلا جب پانی کی ترسیل کے نظام میں خرابی آگئی اورجب کاریگروں نے چیک کیا تو پینے کے پانی کے کچھ پائپ ٹوائلٹ سے جڑے دیکھ کر وہ ہکا بکا رہ گئے۔ اس کے بعد پانی کی پوری وائرنگ کو چیک کیا گیا تو پینے کے پانی کے تمام پائپ ٹوائلٹ سے جڑے پائے گئے۔ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔