• Tue. Jul 1st, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

’لوگو یہ دیکھو یہ بالکل ٹھیک کام کرتی ہے، اسے خرید لو‘ افغانستان میں بحران شدید، بزرگ شہری سلائی مشین بیچنے کیلئے لوگوں کے ترلے کرتا رہا

Nov 26, 2021

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی پابندیوں کے باعث افغانستان دیوالیہ پن کے قریب پہنچ گیا ہے اور ذرائع آمدن ختم ہوجانے کے سبب مفلوک الحال افغان شہری گھریلو سامان اور ملبوسات، حتیٰ کہ بچے تک فروخت کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔

میل آن لائن کے مطابق افغانستان کے کئی علاقوں سے لوگوں کی طرف سے اپنے بچے فروخت کیے جانے کی خبریں آ رہی ہیں۔ ہرات کی رہائشی صالحہ نامی ایک خاتون نے بتایا ہے کہ وہ لوگوں کے گھروں میں صفائی کا کام کرتی ہے۔اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ ایک شخص سے 400پاﺅنڈ (تقریباً 95ہزار روپے)قرض لے چکی ہے۔

خاتون نے بتایا ہے کہ قرض دہندہ مجھ سے قرض واپس مانگ رہا ہے اور اس نے کہا ہے کہ اگر میں قرض واپس نہیں کر سکتی تو اپنی تین سالہ بیٹی اسے دے دوں۔اگر میں مزید تین ماہ میں قرض واپس نہ کر سکی تو مجھے اپنی بیٹی اس کے حوالے کرنی ہو گی۔

اسی طرح قادر نامی 35سالہ مفلس افغان شہری اپنی پانچ سالہ بچی ایک 52سالہ شخص کے ہاتھ فروخت کرنے پر مجبور ہو گیا۔ اس نے اپنی پانچ سالہ زہرہ کو ایک ہزار 386پاﺅنڈ (تین لاکھ 23 ہزار 559 روپے) کے عوض فروخت کیا تاکہ اپنے باقی پانچ بچوں کی بھوک مٹا سکے۔

قادر کا کہنا ہے کہ اگر وہ اپنی بچی کو فروخت نہ کرتا تو اس کے تمام بچے فاقوں سے مر جاتے۔ بچی ابھی تک ہمارے پاس ہی ہے مگر اس دن کا سوچ کر مجھے نیند نہیں آتی جب وہ شخص میری بچی کو آ کر لے جائے گا۔میری بیٹی بھی تمام دن روتی رہتی ہے اور اپنی ماں سے کہتی رہتی ہے کہ تم نے مجھے کیوں بیچا۔

رپورٹ کے مطابق یہ کہانی صرف ایک صالحہ اور قادر کی نہیں ہے۔ ہرات میں ہی مزید کئی خاندان قرض کی ادائیگی کے لیے اپنے بچے فروخت کرنے پرمجبور ہو چکے ہیں۔ افغانستان کے صدارتی محل کے قریبی علاقے چمن حضوری کے بازار میں کام کرنے والے نور اللہ نے بتایا ہے کہ لوگ اس قدر مجبور ہو چکے ہیں کہ وہ اپنا گھریلو استعمال کا سامان اور کپڑے تک بازار میں اونے پونے بیچ رہے ہیں۔ ایک ضعیف آدمی گزشتہ روز ایک سلائی مشین اٹھا لایا اور بازار میں چلا کر لوگوں کو دکھانے لگا کہ دیکھو یہ ٹھیک کام کرتی ہے، اسے خرید لو۔ ایک اور شخص اپنے بچوں کی بھوک مٹانے کے لیے بچوں کی ہی سائیکل اور کپڑے فروخت کرگیا۔
افغانستان میں معاشی بحران انسانی المیے میں تبدیل ہوتا نظر آ رہا ہے جس پر امریکہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ افغانستان کے منجمد اثاثے فوری بحال کرے اور اقتصادی پابندیوں میں نرمی لائے تاکہ افغان شہریوں کو کسی سنگین صورتحال سے محفوظ رکھا جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر افغانستان پر عائد معاشی پابندیاں جاری رہیں تو ملک میں انسانی المیہ زیادہ دور نہیں ہے۔