• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

تیسری عالمی جنگ کا خطرہ شدت اختیار کرگیا، روس نے ایسی دھمکی دے دی کہ دنیا تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی

Dec 15, 2021

ماسکو (نمائندہ خصوصی) روس کی یوکرین پر حملے کے خدشات نے پہلے ہی تیسری عالمی جنگ کا خطرہ پیدا کر رکھا ہے اور اب روس نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے نیوکلیئر میزائل میدان میں لانے کا اعلان کرکے ہلچل مچا دی ہے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کی جانب سے وارننگ دی گئی ہے کہ اگر مغربی افواج کے اتحاد نیٹو نے مشرق کی طرف پیش قدمی کی تو روس درمیانے درجے کے وہ میزائل میدان میں لے آئے گا جو سرد جنگ کے دوران بڑی تعداد میں تعینات تھے۔نیٹو کی پیش قدمی کے نتائج بھگتنے ہوں گے اور ممنوعہ ہتھیار باہر نکل آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہتھیار اس وقت موجود نہیں ہیں کیونکہ ان کو ختم کردیا گیا تھا لیکن یہ تیار کیے جاسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ سرد جنگ کے دوران جب درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایٹمی میزائل تعینات کیے گئے تھے تو اس وقت یورپ کے کئی شہر ان کی رینج میں آگئے اور دنیا میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوگئی تھی۔ بعد ازاں امریکی صدر رونلڈ ریگن اور سوویت یونین کے لیڈر میخائل گورباچوف نے ایک معاہدے پر دستخط کیے اور دونوں اطرف نے 26 ہزار 500 میزائل تباہ کیے۔ سنہ 2019 میں امریکہ نے یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ امریکہ سمیت مغربی ممالک کی طرف سے بار بار یہ کہا جا رہا ہے کہ روس سنہ 2022 کے آغاز تک پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کرکے اس پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اس وقت روس کے ایک لاکھ 75 ہزار فوجی یوکرین کی سرحد پر تعینات ہیں۔ امریکہ نے یوکرین پر حملے کی صورت میں روس کو سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی ہے تاہم روس ان الزامات کو مسترد کرتا رہا ہے۔