لندن(نمائندہ خصوصی ) لارڈ نذیر کو لڑکے اور لڑکی کےساتھ زیادتی کی کوشش کے 45 سالہ پرانے مقدمے میں مجرم قرار دیدیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایک خاتون نے شیفلڈ کراؤن کورٹ کو بتایا کہ نذیر احمد جو پہلے لارڈ احمد آف روتھرہیم تھے، نے ان پر اس وقت حملہ کیا جب وہ 16 یا 17 سال کے تھے تاہم میں اس وقت ان سے بہت کم عمر تھی۔لارڈ نذیر پر اسی عرصے کے دوران ایک لڑکے پر بھی جنسی حملے کا الزام ہے، جس میں انہیں عصمت دری کی کوشش کے 2 الزامات اور ایک ریپ کا مجرم پایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق نذیر احمد پر ان کے 2 بڑے بھائیوں 71 سالہ محمد فاروق اور 65 سالہ محمد طارق کے ساتھ فرد جرم عائد کی گئی تھی، تاہم دونوں کو مقدمے کا سامنا کرنے کیلئے نااہل سمجھا گیا۔ فاروق اور طارق کو بھی اسی لڑکے کے سلسلے میں ناشائستہ حملے کے الزامات کا سامنا تھا، جس کے ساتھ ریپ کی کوشش کا نذیر احمد پر الزام تھا۔
دوسری جانب لارڈ نذیر احمد نے ان تمام الزامات کی سختی سے تردید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔