نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت کے علاقے چھتیس گڑھ میں جعلی ڈاکٹر نے نوجوان کی پتھری نکالنے کے بجائے گردہ ہی نکال دیا، 10 سال بعد انکشاف ہونے پر اس کے ہوش اڑگئے۔
اس بات کا انکشاف آپریشن کے 10سال بعد اس وقت ہوا جب نوجوان پیٹ میں تیز درد کے باعث علاج کیلیے ہسپتال گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس پر یہ خوفناک حد تک حیرت انگیز انکشاف کیا کہ اس کے جسم کا ایک گردہ نکالا جاچکا ہے۔ڈاکٹروں کی اس رپورٹ کے بعد نوجوان نے دیگر کئی ٹیسٹ کرائے جس میں ڈاکٹرز کے اس بیان کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد نوجوان نے10 سال قبل آپریشن کرنے والے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرادیا جب کہ تحقیقات میں مذکورہ ڈاکٹر کی ڈگری بھی جعلی نکلی۔
یادر ہے کہ10 سال قبل نوجوان سنتوش گپتا نے گردے میں پتھری کا کوربا کے راجگامار روڈ پر قائم سرشٹی انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل کالج میں ایک ڈاکٹر سے علاج کرایا جس نے پتھری نکالنے کے لیے آپریشن کیا لیکن پتھری کے بجائے اس کا گردہ ہی نکال دیا۔ سنتوش گپتا نے ڈاکٹر ایس این یادو سے آپریشن کرایا تھا جس نے مریض کی اجازت کے بغیر اس کا گردہ نکال لیا، جب دوبارہ تکلیف ہونے پر تشخیص کی گئی تو یہ ہوشربا انکشاف ہوا اور نوجوان نے اس کی شکایت ضلع انتظامیہ سے کی۔
ضلعی انتظامیہ نے جب واقعے کی تحقیقات کیں تو یہ انکشاف ہوا کہ مذکورہ ڈاکٹر کے پاس فرضی ڈگری تھی اور وہ حقیقت میں ڈاکٹر تھا ہی نہیں اور وہ جان بوجھ کر نوجوان کی زندگی سے کھیلا۔تحقیقات کے بعد رامپور پولیس نے مذکورہ جعلی ڈاکٹر کے خلاف دھوکا دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے جب کہ واقعہ رپورٹ ہونے کے بعد ضلع بھر میں اس حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔