نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ایک بیوی نے اپنے شوہر کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرا دیا۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ مقدمہ ریاست کرناٹک کی عدالت عالیہ (ہائی کورٹ) میں زیرسماعت ہے جہاں گزشتہ روز دوران سماعت عدالت کی طرف سے انتہائی سخت ریماکس سامنے آئے ہیں۔ عدالت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ”شادی اس بات کا لائسنس نہیں ہوتا کہ کوئی شخص درندہ بن کر اپنی بیوی پر ٹوٹ پڑے۔“
عدالت عالیہ میں وکیل صفائی کی طرف سے مقدمے کو ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کرنے کی درخواست کی گئی تھی جو عدالت کی طرف سے ان ریمارکس کے ساتھ مسترد کر تے ہوئے خاتون کی درج کرائے گئے مقدمے کو قابل سماعت قرار دے دیا۔
اپنے ریمارکس میں جسٹس ایم ناگاپرسنا کا کہنا تھا کہ ”ایک مرد، مرد ہی ہوتا ہے، خواہ وہ شوہر ہی کیوں نہ ہو اور جنسی زیادتی، جنسی زیادتی ہی ہوتی ہے خواہ وہ شوہر کی طرف سے ہی کیوں نہ کی جائے۔ بیوی کی مرضی کے خلاف اس پر شوہر کی طرف سے بہیمانہ جنسی حملہ کیا جانابھی جنسی زیادتی ہی ہوتا ہے۔“
جسٹس پرسنا نے مزید کہا کہ” شوہر کی طرف سے ایسے جنسی حملوں کا بیوی کی ذہنی صحت پر انتہائی منفی اثر پڑتا ہے اور خاتون کو اس کے سنگین نتائج تمام عمر بھگتنا پڑتے ہیں۔ شوہروں کی طرف سے ایسی بربریت بیویوں کی روح کو زخمی کردیتی ہے۔ اگر کسی مرد کا عورت پر جنسی حملہ کرنا قابل سزا جرم ہے تو شوہر کا بیوی پر جنسی حملہ کرنا بھی قابل سزا جرم ہے۔ “
بیوی نے اپنے ہی شوہر کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کروادیا، عدالت کے بھی انتہائی سخت ریمارکس
