• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

مسجد اقصی میں اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسلم مخالف پرتشدد کارروائیوں کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ کا بیان

Apr 25, 2022

یروشلم(نمائندہ خصوصی) اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہودیوں کو مسجد اقصی کے احاطے میں عبادت کی اجازت دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق مسجد اقصی میں اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسلم مخالف پرتشدد کارروائیوں کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ ییئر لاپید نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا یہودیوں کو مسجد کے احاطے میں عبادت کی اجازت دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مسجد اقصیٰ کی جو حیثیت ہے اسرائیل اس کا احترام کرتا ہے۔
وزیر خارجہ نے دوران کانفرنس مسجد اقصیٰ کے لیے یہودی اصطلاح کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ‘Temple Mount ‘پر نماز ادا کرتے ہیں جبکہ غیر مسلم وہاں کا صرف دورہ کرسکتے ہیں، اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ہمارا ٹیمپل ماؤنٹ کو مذاہب کے درمیان تقسیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ یہودیوں کو الاقصیٰ کمپلیکس کا دورہ کرنے کی اجازت ہے لیکن اس جگہ پر عبادت کرنا ممنوع ہے تاہم رمضان میں جب یہودی اسرائیلی پولیس کی نگرانی میں مسجد اقصی کے احاطے سے گزرے تو انہوں نے اپنی عبادت کے لیے مسجد میں داخل ہونے کا زور و شور سے مطالبہ کرنا شروع کیا۔دوسری جانب اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں نماز ادائیگی کے لیے جمع ہونے والے مسلمانوں کو داخل ہونے سے روکا اور انہیں عبادت سے روکتے ہوئے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔