مظفرآباد آذاد کشمیر(رپورٹ راجہ طاہر رشید نیوذ ٹائم)
مظفرآباد…جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا لائن آف کنٹرول چکوٹھی اور چناری کے درمیان (بھرائیاں،چنوئیاں)کے مقام احتجاجی دھر نا نویں روز بھی بدستور جاری لبریشن فرنٹ کے کارکنان کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور کر فیو کے خلاف چوبیس گھنٹوں کے لیے بھوک ہڑتال شروع آزادی کے حق اور بھارت مخالف زبردست نعرے بازی دوسری جانب دس روز سے چکوٹھی کا راستہ کنٹینر لگا کر پولیس کی جانب سے بند کرنے کے خلاف چکوٹھی اور گردونواح کی سول سوسائٹی آج منگل کے روز ایل او سی طرف مارچ کرے گی لبریشن فرنٹ کی جانب سے آج منگل تک کی حکومت کودی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی ایل او سی چکوٹھی کی طرف بڑھنے یا نہ بڑھنے کے بارہ میں آج منگل کو ہی فیصلہ کیا جائیگا۔تفصیلات کے مطابق لبریشن فرنٹ کا دھرنا (چنوئیاں ،بھرائیاں )کے درمیان نویں روز بھی جاری رہا لبریشن فرنٹ کے دو درجن سے زائد کارکنان نے دھرنا میں چوبیس گھنٹوں کے لیے کفن پہن کر بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے چوبیس گھنٹے مکمل ہونے کے بعد لبریشن فرنٹ کا دوسرا گروپ بھوک ہڑتال شروع کرے گا قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین اپنے دیگر ساتھیوں چوہدری الیاس،مجاز شاہ،راجہ سعد اقبال اور سینئر صحافی واحداقبال کے ہمراہ لبریشن فرنٹ کے دھرنا شرکاءسے اظہار یکجہتی کے لیے دھر نا میں پہنچ گئے اپوزیشن لیڈر چوہدری یاسین کی طرف سے دھرنا شرکاءاور پولیس کے لیے سترہ کھانے کی دیگیں لائی گئیں انجمن تاجران چکوٹھی کے صدر شبیر احمد عباسی ،راجہ قاصد ،کامران مغل،ابرار عباسی کی قیادت میں شٹر ڈاﺅن ہڑتال کر کے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے دس روز سے پچاس ہزار سے زائد عوام کا راستہ بند کر رکھا ہے عوام ،طلباءو طالبات سمیت ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کو مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اشیائے خوردونوش کی بھی شدید قلت پیدا ہو رہی ہے انتظامیہ کی جانب سے راستہ کھلوانے کے لیے لی گئی مہلت ختم ہو گئی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ راستے کی بندش کے خلاف آج منگل کی صبح نو بجے ایل او سی کی طرف مارچ کریں گے لبریشن فرنٹ کے احتجاجی دھر نا سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین نے کہا ہے کہ پوری کشمیری قوم کنٹرول لائن توڑنے کے لئے تیار ہے کشمیر کی آزادی کے لئے اگر جنگ ناگزیر ہے تو جنگ ہونی چاہئے ہم اس کے لئے بالکل تیار ہیں لبریشن فرنٹ اور ہمارے نظریات مختلف لیکن مقاصد ایک قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کے نظریات پر چلتے ہوئے کشمیریوں کو آذادی کی منزل نصیب ہوگی وزیر حکومت ڈاکٹر مصطفی بشیر عباسی کا بیان تحریک آزادی سے غداری کے مترادف ہے وزیراعظم آزاد کشمیر مصطفی بشیر کو وزارت سے فوری برطرف کریں 80لاکھ کشمیر ی کئی ہفتوں سے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں ہمارے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان دس ہفتوں میں صرف اقوام متحدہ اور چین کا دورہ کیا جبکہ بھارتی وزیر خارجہ 48 ممالک کے دورے کر چکا ہے انہوں نے کہا ہم کشمیر کی مکمل آزادی تک لڑیں گے آزاد کشمیر کا بچہ بچہ کشمیر کی آزادی تک لڑے گا کشمیریوں سے بے وفائی کرنے والوں کا کھیرا تنگ کر دیں گے 70 دنوں سے مقبوضہ کشمیر کے عوام قیدیوں سے بدتر زندگی گزار رہے ہیں ہمیں کہا گیا تھا کہ 27 ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد کشمیریوں کو نیا لائحہ عمل دونگا لیکن آج 17 روز گزر چکے ہیں وزیراعظم پاکستان نے کشمیر پر کوئی عملی پیشرفت نہیں کی وزیراعظم پاکستان کی اس خاموشی سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ موجودہ حکومت نے تقسیم کشمیر پر سمجھوتہ کر لیا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام تقسیم کشمیر کی تمام تر سازشوں کو مسترد کرتے ہیں کشمیر ایک ناقابل تقسیم وحدت ہے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاون کے دس ہفتے مکمل ہو چکے ہیں سرینگر کی جیلیں نوجوانوں سے بھر چکی ہیں اور اب ہزاروں نوجوانوں کو بھارت کی مختلف جیلوں میں بھیجا جارہا ہے اور کشمیری نوجوانوں پر تھرڈ ڈگری سے بھی زیادہ کا تشدد کیا جا رہا ہے مقبوضہ کشمیر گوانتانامو جیل بن چکا ہے اس صورتحال پر ہماری وکالت کی دعویدار حکومت پاکستان کے وزیراعظم نماز جمعہ کے بعد ایک ریلی نکال کر وکالت پوری کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ لاکھوں کشمیری عوام کنٹرول لائن توڑنے سمیت تمام آپشن استعمال کریں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی مکمل طور ناکام ہو چکی ہے۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ گلگت بلتستان آزاد کشمیر کے زونل صدرڈاکٹر توقیر گیلانی نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے مطالبات کے حوالہ سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے ہماری کوشش ہے کہ ہمارا احتجاج پر امن رہے اپوزیشن لیڈر چوہدری یاسین کا بھی دھر نے میں آنا ہمارے مطالبے کو پورا کرنے کی ایک کڑی ہے اقوام متحدہ کے نمائندگان نے بھی ہمارے ساتھ رابطہ کیا ہے امید ہے کہ جلد معاملات حل کی طرف جائیں گے ہم حکومت کو بار بار موقعہ دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے مطالبات پر امن طریقے سے حل کروائے اب مزید صبر نہیں کیا جا سکتا ہے