• Fri. Jul 4th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

39سال بعد روس کیساتھ جاری تنازع ختم ،پاکستان نے دل بڑاکیاتوماسکو حکومت نےبھی خوشخبری سنادی، سرمایہ کاری کا اعلان

Nov 11, 2019

لاہور(نمائندہ خصوصی)سوویت یونین دور سے پاکستان اور روس کے درمیان جاری تجارتی تنازعات حل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق آخرکارپاکستان نے برآمدکنندگان کے زیرالتوا معاملے کو حل کرنے کا فیصلہ کیاہے جس سے روس کی پاکستان میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

سال دوہزار سولہ اور سترہ میں ہونے والے معاہدوں میں پاکستان اور روس کے درمیان چالیس سالہ طویل تنازع حل کرنے کا فیصلہ کیاگیاجس کے پیش نظر پاکستان روس کو واجب الادانوکروڑپینتیس لاکھ ڈالرز آئندہ تین ماہ میں واپس کرے گا۔اس کے بعد روس کی جانب سے آٹھ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے ماسکو میںموجود اپنے سفیر کو معاہدے پردستخط کرنے کااختیاربھی سونپ دیا ہے۔روس کے ساتھ اس تجارتی معاہدے کی کوششیں مسلم لیگ نون کی سابق حکومت نے شروع کی تھیں جبکہ موجودہ حکومت نے اسے منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کیاہے۔
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق ماسکو نے اسلام آبادپر واضح کردیا ہے کہ وہ پاکستان کے توانائی اور اسٹیل مل سیکٹرمیں آٹھ ارب ڈالرز کی سرمایہ کرے گا۔تاہم اس پر عملدرآمدگزشتہ ادائیگیوں کے بعد ہی ہوسکے گا۔روسی قوانین کے مطابق جس ملک کے ساتھ تجارتی تنازعات باقی ہوں اس میں مزید سرمایہ کاری نہیں کی جاسکتی۔

ٹربیون لکھتا ہے کہ کامرس ڈویژن کے مطابق انیس سو اسی میں اس وقت کی سوویت یونین اور اس کی کمپنیوں نے پاکستان سے ٹیکسٹائل کے شعبہ میں مال برآمد کیاتھا،اور لین دین میں سہولت کیلئے سوویت یونین نے نیشنل بنک آف پاکستان میں دواکاو¿نٹس بھی کھولے تھے۔

ان اکاو¿نٹس میں اکنامک افئیرز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اسٹیٹ بنک کے ذریعے فنڈز ٹرانسفر کئے گئے تھے۔تاہم سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعدکچھ برآمدکنندگان کو ادائیگیاںرک گئی تھیں۔جبکہ کئی پاکستانی کمپنیوں نے سامان تیارکیاتاہم وہ وصول نہ کیاگیا جس کے باعث پاکستانی تاجروں کو بھی نقصان ہوا۔ پاکستانی کمپنیوں نے رقوم کے مطالبے کیلئے انیس سو چھیانوے میں عدالت سے رجوع کیاتو سندھ ہائیکورٹ نے سوویت یونین کے اکاو¿نٹس میں موجود ایک سو چار ملین ڈالرز سے زائد رقم کی روس منتقلی پرپابندی عائد کردی تھی۔

دونوں ممالک میں جاری یہ تنازعہ دوہزار پندرہ میں ہونے والی تیسری پاک روس بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میںحل ہوگیا اور پاکستان نے معاہدے پر دستخط کے بعد نوے دن میں رقوم کی ادائیگی پر رضامندی ظاہرکی،اسی طرح کا ایک معاہدہ چھ اکتوبر دوہزار سولہ کو بھی ہواتاہم تاجروں کی جانب سے مسلسل عدالتی التوا لیاجاتا رہااوریہ معاملہ لٹکا رہا۔مسئلے کو حل کرنے کیلئے ستائیس اکتوبر دوہزارسترہ کو تمام شراکت داروں کا ایک مشترکہ اجلاس بلایاگیاجس میں بیشترفریقین معاملات طے کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔