اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)چیف جسٹس گلزار احمد نے ستائیسویں چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے۔وہ 2 سال ایک ماہ اور دس دن تک یعنی یکم فروری دوہزار بائیس تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہیں گے۔
چیف جسٹس کی ماضی میں سمیٹی گئی کامیابیوں پرنظر دوڑائیں تووہ نہ صرف چوٹی کے وکیل رہے بلکہ بحیثیت جج بھی اعلیٰ روایات کی پاسداری کرتے رہے۔
جسٹس گلزار احمدنے گریجویشن گورنمنٹ نیشنل کالج کراچی اور ایل ایل بی ، ایس ایم لا کالج کراچی سے کیا۔جسٹس گلزار27 اگست 2002ءکو سندھ ہائیکورٹ جبکہ16نومبر 2011ءکو سپریم کورٹ کے جج بنے۔
دنیانیوز کے مطابق ملکی تاریخ کے اہم ترین مقدمات کی سماعت کرنے والے بنچز کا بھی حصہ رہے۔ جسٹس گلزار احمد پاناما بنچ کا حصہ رہے جبکہ کراچی میں چائنا کٹنگ اور قبضہ مافیا کے خلاف فیصلہ دیا۔ اس فیصلے کی روشنی میں 500 سے زائد غیر قانونی عمارتوں کو مسمار کیا گیا۔وہ دو وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو نااہل کرکے گھر بھیجنے والے بینچز سمیت اہم کیسز کا حصہ رہے۔
ن لیگی رہنما طلال چودھری کی نااہلی سمیت بہت سے اہم کیسز کا فیصلہ کرنے والے بنچ کا بھی حصہ رہے۔ جسٹس گلزار احمد بطور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان یکم فروری 2022ءکو ریٹائرڈہونگے۔اس سے قبل جسٹس آصف سعید خان کھوسہ 11ماہ 2 دن چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے پر فائز رہے۔
نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار کے بارے میں وہ باتیں جو آپ کو معلوم نہیں
