• Mon. Jul 7th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

آپ وزیراعظم کو عدالت لا سکتے ہیں تواس کیس میں بھی کوئی آرڈردیں،چین میں پھنسے طلباکے والدین کی چیف جسٹس ہائیکورٹ سے استدعا

Feb 28, 2020

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)چین سے پاکستانی طلبا کی واپسی کیلئے درخواست پر سماعت کے دوران والدین نے چیف جسٹس اطہر من اللہ سے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ آپ وزیراعظم کو عدالت لا سکتے ہیں تواس کیس میں بھی کوئی آرڈردیں،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ عدالت صرف آپ لوگوں کو مطمئن کرنے کیلئے اس درخواست کو سن رہی ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں چین سے پاکستانی طلبا کی واپسی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،عدالت کا وزارت صحت کے نمائندے پر اظہار برہمی کیا،نمائندہ وزارت صحت نے کہا کہ ہم نے والدین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کیلئے کمیٹی بنائی ہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ کمیٹی کا نہ بتائیں حکومت پاکستان کیوں غیرذمہ دار ہے؟،ساراکام صرف ڈائریکٹرجنرل وزارت خارجہ تو نہیں کرسکتا،والدین بار بار شکایات کررہے ہیں حکومت ہماری بات نہیں سن رہی ۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ مسئلے کو حل کرنا وزارت خارجہ کا نہیں وفاقی کابینہ کاکام ہے ،ایسا کیوں نہ کریں 2 ،4 وفاقی وزراءچین کے شہر ووہان کا دورہ کرکے آئیں ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں کیا فیصلہ ہوتا ہے اس کا انتظار کرتے ہیں،چیف جسٹس نے نمائندہ وزارت خارجہ سے کہا کہ عدالت آپ کے کام کو سراہتی ہے۔والدین نے کہاکہ حکومت کی جانب سے ہمیں کوئی جواب نہیں دیا جارہا ،چیف جسٹس نے کہا کہ والدین کو حکومتی اقدامات سے مطمئن کریں ۔

والدین نے کہا کہ چین میں مقیم بچوں اور حکومتی موقف میں واضح فرق ہے ،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ یہ سنگین صورتحال ہے اس میں فیصلہ حکومت پاکستان نے کرنا ہے ،یہ عدالت اوریہاں موجود کوئی بندہ ایکسپرٹ نہیں جو اس مسئلے کا حل نکالے۔

والدین نے استدعا کرتے ہوئے کہاکہ آپ وزیراعظم کو عدالت لا سکتے ہیں تواس کیس میں بھی کوئی آرڈردیں،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ عدالت صرف آپ لوگوں کو مطمئن کرنے کیلئے اس درخواست کو سن رہی ہے

عدالت نے پاکستانی طلبا کی واپسی کیلئے درخواست پر سماعت6 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے کیبنٹ سیکرٹری،معاون خصوسی برائے سمندرپار، مشیر صحت سے والدین کی ملاقات کا حکم دیدیا،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ والدین کی جانب سے 4 رکنی وکلا ٹیم ملاقات کریں گی ۔