نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں محبوبہ کے گھروالوں نے عاشق نامراد کو گھر بلا کر اس کی ٹھکائی کر ڈالی اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 29سالہ نوجوان موداہا نامی گاﺅں کی ایک لڑکی کے ساتھ محبت کرنے لگا۔ لڑکی نے بھی اس سے شادی کے لیے حامی بھر لی اور دونوں نے اپنے فیصلے سے متعلق اپنے اپنے گھر والوں کو آگاہ بھی کر دیا۔ لڑکی کے گھر والوں نے اپنے متوقع داماد کو گھر آنے کی دعوت دی اور اسے کہا کہ وہ اپنی بیٹی اسی روز اس کے ساتھ بیاہ دیں گے۔
یہ نوجوان میلوں سائیکل چلا کر اپنے ہونے والے سسرالیوں کے گھر یہ ارمان لے کر پہنچا کہ وہاں سے دلہن بیاہ کر لائے گا لیکن سسرالیوں نے اسے گھر میں محبوس کر لیا اور خوب پٹائی کرنے کے بعد اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس انسپکٹر آر سی ترپاٹھی کا کہنا تھا کہ ”لڑکی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ اس نوجوان نے گھر آنے کے بعد ہنگامہ شروع کر دیا تھا جس پر انہوں نے اس کی پٹائی کی اور اسے پولیس کے حوالے کیا۔ ملزم کے خلاف امن عامہ میں نقص ڈالنے کے الزام تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ اگلے روز اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے وہ ضمانت پر رہا ہو گیا۔